وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی۔ ملک بھر سے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے ہزاروں استفادہ کنندگان اس پروگرام میں شامل ہوئے۔ اس پروگرام میں مرکزی وزراء، ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی اور مقامی سطح کے نمائندے بھی شامل ہوئے۔
وزیر اعظم کی پہلی بات چیت کریم نگر، تلنگانہ کے جناب ایم ملیکارجن ریڈی کے ساتھ ہوئی، جو ایک کسان ہیں جو مویشی پالنے اور باغبانی سے بھی وابستہ ہیں۔ جناب ریڈی بی ٹیک گریجویٹ ہیں اور ایک سافٹ ویئر کمپنی کے سابق ملازم ہیں۔ اپنے سفر کو بیان کرتے ہوئے جناب ریڈی نے کہا کہ تعلیم نے انہیں ایک بہتر کسان بننے میں مدد کی ہے۔ وہ ایک مربوط نظام کی پیروی کر رہے ہیں، جہاں وہ مویشی پالنا، باغبانی اور قدرتی کاشتکاری کر رہے ہیں۔ اس نقطہ نظر کا بنیادی فائدہ ان کے لئے روزانہ کی باقاعدہ آمدنی ہے۔ وہ دواؤں کی کھیتی بھی کرتے ہیں اور پانچ اسٹریمز سے آمدنی حاصل کر رہے ہیں۔ جب وہ کھیتی کے روایتی مونو اپروچ میں 6 لاکھ کما رہے تھے اب مربوط نقطہ نظر کے ساتھ وہ 12 لاکھ روپے سالانہ کما رہے ہیں جو ان کی پچھلی آمدنی سے دوگنا ہے۔
جناب ریڈی کو آئی سی اے آر سمیت کئی تنظیموں اور سابق نائب صدر وینکیا نائیڈو نے بھی انعام سے نوازا ہے۔ وہ مربوط اور قدرتی کاشتکاری کے لئے تشہیر بھی کررہے ہیں اور قریبی علاقوں میں کسانوں کو تربیت بھی دے رہےہیں۔ انہوں نے کسان کریڈٹ کارڈز، سوائل ہیلتھ کارڈ، ڈرپ اریگیشن سبسڈی اور فصل بیمہ کے فوائد حاصل کئے۔ وزیر اعظم نے ان سے کہا کہ وہ کے سی سی پر حاصل کردہ قرض پر اپنی شرح سود کی جانچ کریں کیونکہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت سود پر سبسڈی فراہم کرتی ہے۔
وزیر اعظم نے ان سے طلباء سے ملاقات کرنے اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو زراعت کے شعبے میں آنے کی ترغیب دینے کو کہا۔ وزیراعظم نے ان کی دونوں بیٹیوں سے بھی بات چیت کی۔ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی جانب سے کاشتکاری شروع کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ "آپ کاشتکاری میں امکانات کی ایک مضبوط مثال ہیں" جبکہ کاشتکاری کے بارے میں ان کے مربوط نقطہ نظر کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا کام دوسرے کسانوں کو متاثر کرے گا۔ وزیر اعظم نے جناب ریڈی کی اہلیہ کی محنت اور کاروبار کے لیے تعاون کی تعریف کی۔