یہ مناسب ہے کہ امدادِ باہمی کے بین الاقوامی سال کا آغاز بھارت میں ہو رہا ہے، کیونکہ اس سے بہتر کوئی ملک نہیں ہے جو اجتماعی کارروائی کی زبردست تبدیلی کی طاقت کی مثال پیش کرتا ہے۔ ہندوستانی امدادِ باہمی پر مبنی تحریک شاندار طور پر کامیاب رہی ہے، جس نے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکالا اور ان کی خوشحالی کو بڑھایا
یہ ہمارے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ آپ (پی ایم مودی) یہاں (گیانامیں) ہیں۔ آپ قائدین کے درمیان ایک چیمپئن ہیں۔ آپ نے ناقابل یقین قیادت کی ہے۔ آپ نے ترقی پذیر دنیا کو روشنی دکھائی ہے اور آپ نے ترقیاتی میٹرکس اور فریم ورک بنایا ہے جسے بہت سے لوگ اپنے ملک میں اپنا رہے ہیں
Well, this is what makes the digital revolution in India so interesting, is that it's been used by the government to actually provide benefits to all members of society. It hasn't just created benefits for the lucky few, and this I think is very different from most other countries around the world. So I think the success here in India is unique and other countries can learn from it.
I think one of the first things is that the other countries in the Digital South should say to themselves, if India can do it, we can do it too. Countries need to have the confidence and the ambition to try something that hasn't been tried before, the way India did by creating the Aadhaar number. So other countries could copy and learn from India's experience, but they should also tell themselves, we don't have to depend on the rich countries. We may not even want to let the rich countries be the ones who are in charge, because they may not lead to the kinds of improvements in the quality of life that we really want for our citizens.
The United States' partnership with India is stronger, closer, and more dynamic than any time in history. Prime Minister Modi, each time we sit down, I'm struck by our ability to find new areas of cooperation. Today was no different.
’’اولمپک کے لیے روانہ ہونے سے قبل، جب میں وزیر اعظم سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، اس وقت میں آخری صفوں میں سے ایک میں بیٹھا تھا۔ مجھے معلوم نہیں تھا کہ انہوں نے مجھے نوٹس کیا ہے۔ اور پیرس میں تمغہ جیتنے کے بعد جب ہم نے فون پر بات کی، تو انہیں یاد تھا کہ میں آخری صف میں بیٹھا تھا۔ وہ ایک بہتر مشاہدہ کار ہیں۔‘‘
’’وزیر اعظم مودی کے ساتھ بات چیت نے مجھے آئندہ لاس اینجلس اولمپکس میں ایک بڑا تمغہ جیتنے کے نصب العین کے لیے مزید حوصلہ افزائی کی۔‘‘
’’جب میں نے تمغہ جیتا تو وزیر اعظم مودی نے مجھے فون کیا، اور پہلے الفاظ جو انہوں نے مجھ سے کہے وہ میری مادری زبان مراٹھی میں تھے۔ اس سے کھلاڑی کی خوداعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پورا ملک ہماری حمایت کرتا ہے۔‘‘
’’میں ان کی آواز سن کر جوش سے بھرگیا اور میں نے ملک کے لیے ایک تمغہ جیتنے کے لیے اپنے اندر ایک زبردست توانائی محسوس کی!‘‘
’’ایتھلیٹوں کے درمیان دوری کو ختم کرکے رابطہ کاری قائم کرنے کا وزیر اعظم کا ایک منفرد انداز ہے۔ وزیر اعظم نے کچھ اس طرح کے سوالات پوچھے، تم میں سب سے کم کھلاڑی کون ہے؟ تم میں سے کتنے کھلاڑی پہلی مرتبہ اولمپکس میں شرکت کر رہے ہیں؟ کس کے پاس 2 یا 3 اولمپکس کھیلنے کا تجربہ ہے؟ وہ چاہتے تھے کہ تجربہ کار ایتھلیٹس نئے ایتھلیٹس کے ساتھ اپنے تجربات ساجھا کریں۔ کمرہ ایک نئے جوش و خروش سے معمور ہو گیا۔‘‘
’’پیرس اولمپکس سے چند مہینے قبل ایتھلیٹوں کو وزیر اعظم مودی کی جانب سے مراسلے موصول ہوئے جن میں کسی بھی طرح کی مدد کے لیے ان سے رابطہ کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی گئی تھی ، جس سے ہمارا حوصلہ بلند ہوا۔‘‘
"وزیر اعظم مودی نے مجھے کہا کہ میں پراعتماد رہوں اور اپنے مقصد پر توجہ مرکوز کروں۔ وہ ہر کھلاڑی کے بارے میں ہر تفصیل سے باخبر رہتے ہیں۔"