وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے اتر پورو انقلاب پذیر صنعت کاری اسکیم، 2024 (انتی 2024) کے لیے تجارت اور صنعت کی وزارت، صنعت کے فروغ کے محکمے کی تجویز کو 10,037 کروڑ روپے کی کل لاگت کے ساتھ نوٹیفیکیشن کی تاریخ سے 10 سال کی مدت کے لیے منظوری دے دی۔

اس سکیم کے تحت سرمایہ کاروں کو نئے یونٹس قائم کرنے یا موجودہ اکائیوں کی نمایاں توسیع کے لیے درج ذیل مراعات دستیاب ہوں گی:

 

نمبر شمار

جہاں جی ایس ٹی کا اطلاق ہوتا ہے

جہاں جی ایس ٹی کا اطلاق نہیں ہوتا ہے

1

سرمایہ کاری کی ترغیب (نئے اور توسیعی یونٹس دونوں کے لیے):

 

زون A5 کروڑ رپے کی حد کے ساتھ پلانٹ اور مشینری / عمارت اور پائیدار طبعیی اثاثوں کی تعمیر میں سرمایہ کاری کی اہل قیمت کا 30 فیصد۔

 

زون B: 7.5 کروڑ روپے کی حد کے ساتھ پلانٹ اور مشینری / عمارت اور پائیدار طبعی اثاثوں کی تعمیر میں سرمایہ کاری کی اہل قیمت کا 50 فیصد ۔

سرمایہ کاری کی ترغیب (نئے اور توسیعی یونٹس دونوں کے لیے):

 

زون A10 کروڑ روپے کی حد کے ساتھ پلانٹ اور مشینری / عمارت اور پائیدار طبعی اثاثوں کی تعمیر میں سرمایہ کاری کی اہل قیمت کا 30 فیصد۔

 

زون B: 10 کروڑ روپے کی حد کے ساتھ پلانٹ اور مشینری / عمارت اور پائیدار طبعی اثاثوں کی تعمیر میں سرمایہ کاری کی اہل قیمت کا 50 فیصد۔

2

مرکزی سرمایہ سود کی امداد (نئے اور توسیعی یونٹس دونوں کے لیے):

زون A7 سال کے لیے 3 فیصد سود کی رعایت کی پیشکش

زون B7 سال کے لیے 5 فیصد سود کی رعایت کی پیشکش

مرکزی سرمایہ سود کی امداد (نئے اور توسیعی یونٹس دونوں کے لیے):

زون A7 سال کے لیے 3 فیصد سود کی رعایت کی پیشکش

زون B7 سال کے لیے 5 فیصد سود کی رعایت کی پیشکش

3

مینوفیکچرنگ اور سروسز سے منسلک ترغیب (ایم ایس ایل آئی) - صرف نئی اکائیوں کے لیے – جی ایس ٹی کی خالص ادائیگی سے منسلک، یعنی جی ایس ٹی نے کم ان پٹ ٹیکس کریڈٹ ادا کیا

 

زون A: پی اینڈ ایم میں سرمایہ کاری کی اہل قیمت کا 75 فیصد

زون B: پی اینڈ ایم میں سرمایہ کاری کی اہل قیمت کا 100 فیصد

 

صفر

اسکیم کے تمام اجزا سے ایک یونٹ کے لیے زیادہ سے زیادہ اہل فوائد: 250 کروڑ روپے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

شامل اخراجات:

مجوزہ اسکیم کا مالی تخمینہ 10 سال کے لیے نوٹیفکیشن کی تاریخ سے اسکیم کی مدت کے لیے 10,037 کروڑ روپے ہے۔ (عزم واجبات کے لیے اضافی 8 سال)۔ یہ ایک مرکزی سیکٹر اسکیم ہوگی۔ اس اسکیم کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز ہے۔ حصہ A اہل اکائیوں کو مراعات فراہم کرتا ہے (9737 کروڑ روپے)، اور حصہ B، اسکیم کے نفاذ اور ادارہ جاتی انتظامات کے لیے ہے (300 کروڑ روپے)۔

 

اہداف:

مجوزہ اسکیم میں تقریباً 2180 درخواستوں کا تصور کیا گیا ہے، اور اس بات کی توقع ہے کہ اسکیم کی مدت کے دوران تقریباً 83,000 کے براہ راست روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ بالواسطہ روزگار کی ایک بڑی تعداد پیدا ہونے کی بھی توقع ہے۔

 

اسکیم کی نمایاں خصوصیات:

  1. اسکیم کی مدت: اسکیم نوٹیفکیشن کی تاریخ سے اور 31.03.2034 تک 8 سال کے پرعزم واجبات کے ساتھ مؤثر ہوگی۔
  2. رجسٹریشن کے لیے درخواست کی مدت: صنعتی یونٹ کو نوٹیفکیشن کی تاریخ سے 31.03.2026 تک رجسٹریشن کے لیے درخواست دینے کی اجازت ہوگی۔
  • iii. رجسٹریشن کی منظوری: رجسٹریشن کے لیے تمام درخواستیں 31.03.2027 تک نمٹائی جائیں گی۔
  • iv. پیداوار یا آپریشن کا آغاز: تمام اہل صنعتی یونٹس رجسٹریشن کی منظوری سے 4 سال کے اندر اپنی پیداوار یا آپریشن شروع کریں۔
  1. اضلاع کو دو زون میں درجہ بندی کیا گیا ہے: زون A (صنعتی طور پر ترقی یافتہ اضلاع) اور زون B (صنعتی طور پر پسماندہ اضلاع)
  • vi. فنڈ کا تعین: حصہ A کے اخراجات کا 60 فیصد 8 شمال مشرقی ریاستوں کے لیے اور 40 فیصد پہلے آؤ پہلے پاؤ (FIFO) کی بنیاد پر مختص کیا گیا ہے۔
  1. بہت چھوٹی صنعتوں کے لیے (ایم ایس ایم ای انڈسٹری کے اصولوں کے مطابق)، پی اینڈ ایم کیلکولیشن میں عمارت کی تعمیر اور پی اینڈ ایم لاگت شامل ہوں گے۔
  2. تمام نئے صنعتی یونٹس اور توسیعی یونٹس متعلقہ مراعات کے اہل ہوں گے۔

 

نفاذ کی حکمت عملی:

ڈی پی آئی آئی ٹی اس اسکیم کو ریاستوں کے تعاون سے نافذ کرے گا۔ قومی اور ریاستی سطح پر مندرجہ ذیل کمیٹیوں کے ذریعے عمل درآمد کی نگرانی کی جائے گی:

  1. سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی (ایس آئی آئی ٹی) کی سربراہی میں اسٹیئرنگ کمیٹی، اس کے مجموعی مالیاتی اخراجات کے اندر اسکیم کی کسی بھی تشریح پر فیصلہ کرے گی اور اس پر عمل درآمد کے لیے تفصیلی رہنما خطوط جاری کرے گی۔
  2. ریاست کے چیف سکریٹری کی سربراہی میں ریاستی سطح کی کمیٹی شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بناتے ہوئے عمل درآمد، چیک اینڈ بیلنس کی نگرانی کرے گی۔
  3. ریاست کے سینئر سکریٹری (صنعت) کی سربراہی میں سکریٹری سطح کی کمیٹی اس اسکیم کو نافذ کرنے کی ذمہ دار ہوگی جس میں رجسٹریشن اور مراعات کے دعووں کی سفارش بھی شامل ہے۔

 

پس منظر:

حکومت ہند نے شمال مشرقی خطہ کی ریاستوں میں صنعتوں کی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ایک مرکزی سیکٹر اسکیم کے طور پر نئی صنعتی ترقی کی اسکیم، انتی (اتر پوروانقلاب پذیر صنعت کاری اسکیم 2024) تیار کی ہے۔ اسکیم کا بنیادی مقصد فائدہ مند روزگار پیدا کرنا ہے، جو علاقے کی مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی کا باعث بنے گا۔ اس سے مینوفیکچرنگ اور سروس سیکٹر میں پیداواری معاشی سرگرمیاں شروع ہوں گی۔

این ای آر میں صنعتی ترقی کو نئی سرمایہ کاری کو راغب کرکے اور موجودہ سرمایہ کاری کو فروغ دے کر ملازمتوں کی تخلیق، ہنر مندی کی ترقی، اور پائیدار ترقی پر زور دینے کی ضرورت ہے۔ تاہم، صنعتی ترقی اور این ای آر کے قدیم ماحول کے درمیان مناسب توازن برقرار رکھنے کے لیے، بعض صنعتوں کو مثبت فہرست میں رکھا جاتا ہے جیسے قابل تجدید توانائی، ای وی چارجنگ اسٹیشن وغیرہ اور بعض شعبوں جیسے سیمنٹ، پلاسٹک وغیرہ کے لیے ایک منفی فہرست موجود ہے جو ماحولیات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

 

  • Raju Saha May 20, 2024

    joy Shree ram
  • HITESH HARYANA District Vice President BJYM Nuh April 23, 2024

    जय श्री राम 🚩🌹
  • Shabbir meman April 10, 2024

    🙏🙏
  • pradeep goyal April 10, 2024

    Jai shree ram 🚩
  • Sunil Kumar Sharma April 09, 2024

    जय भाजपा 🚩 जय भारत
  • Dharam Singh Prajapat April 01, 2024

    BJP
  • Dharam Singh Prajapat April 01, 2024

    BJP
  • Dharam Singh Prajapat April 01, 2024

    BJP
  • Dharam Singh Prajapat April 01, 2024

    BJP
  • Dharam Singh Prajapat April 01, 2024

    BJP
Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
Wind energy centre of Atma Nirbhar Bharat: India becomes 3rd largest maker of renewable energy; wind capacity hits 51.5GW in a decade

Media Coverage

Wind energy centre of Atma Nirbhar Bharat: India becomes 3rd largest maker of renewable energy; wind capacity hits 51.5GW in a decade
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister and President of Cyprus interact with business leaders from Cyprus and India
June 15, 2025

Prime Minister Shri Narendra Modi along with the President of Cyprus, H.E. Nikos Christodoulides today held a Roundtable interaction with business leaders from Cyprus and India in Limassol. The participants represented diverse sectors such as banking, financial institutions, manufacturing, defence, logistics, maritime, shipping, technology, innovation, digital technologies, AI, IT services, tourism and mobility.

Highlighting India's rapid economic transformation in the last 11 years, Prime Minister noted that India, propelled by next-generation reforms, policy predictability, stable polity and Ease of Doing Business, has become the fastest growing major economy in the world. Emphasizing on the primacy being given to innovation, digital revolution, start-up and futuristic infrastructure development, he expressed confidence that India, the fifth largest economy in the world, was well positioned to become the third largest in a few years’ time. He noted that steady growth in India’s civil aviation, port, shipbuilding, digital payments and green development sectors have opened myriad opportunities for companies from Cyprus to partner with India. He further underlined the strengths of India’s skilled talent and start-up ecosystem and highlighted manufacturing, AI, Quantum, Semiconductor and Critical Minerals as new and emerging areas contributing to India’s growth story.

Prime Minister noted that Cyprus was a significant economic partner for India, particularly in the Foreign Direct Investment sector and welcomed the keen interest in Cyprus for new investments into the Indian economy. Highlighting the potential for business engagement in the financial services sector, the two leaders welcomed the signing of an MOU between NSE International Exchange GIFT CITY, Gujarat and Cyprus Stock Exchange. NIPL (NPCI International Payments Limited) and the Eurobank Cyprus reached an understanding on introducing UPI for cross border payments between the two countries which would benefit tourists and businesses. Prime Minister also welcomed the launch of the India–Greece–Cyprus (IGC) Business and Investment Council, which will foster trilateral cooperation in sectors such as shipping, logistics, renewable energy, civil aviation and digital services. Prime Minister welcomed the fact that many Indian companies see Cyprus as a gateway to Europe and hub for IT services, financial management, and tourism.

As Cyprus prepares to assume the Presidency of the EU Council next year, the two leaders reaffirmed their commitment to further strengthen India-EU Strategic Partnership. They expressed optimism about concluding the India-EU Free Trade Agreement by end of the year which would also give a major boost to trade and economic cooperation between the two countries. Prime Minister underlined that the business roundtable had given practical suggestions which would form the basis for a structured economic roadmap, ensuring long-term collaboration in trade, innovation and strategic sectors.

With shared aspirations and a future-focused approach, India and Cyprus are poised for a new era of dynamic and mutually beneficial economic cooperation.