عملی منصوبے کے نفاذ سے، شعبے کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے چھ کلیدی حکمت عملیاں وضع کی گئیں
اس پالیسی سے طبی آلات کےشعبے کو آئندہ پانچ برسوں میں موجودہ 11 بلین امریکی ڈالر سے 50 بلین امریکی ڈالر تک بڑھنے میں مدد ملنے کی توقع ہے۔

مرکزی کابینہ نے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت آج قومی طبی آلات پالیسی، 2023 کو منظوری دے دی۔

بھارت میں طبی آلات کا شعبہ بھارتی صحتی خدمات کے شعبے کے لیے ایک ضروری اور جزو لاینفک کی حیثیت رکھتا ہے۔ بھارتی طبی آلات کے شعبے کا تعاون اور زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ بھارت نے وینٹی لیٹر، ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ کٹ، ریئل – رائم ریورس ٹرانسکرپشن پالی مریج چین ری ایکشن (آر ٹی- پی سی آر) کٹ، انفراریڈ(آئی آر)، تھرمامیٹر، نجی تحفظاتی آلات (پی پی ای) کٹس اور این-95 ماسک جیسے طبی آلات اور ڈائیگناسٹک کٹ کی بڑے پیمانے پر تیاری کے توسط سے کووِڈ۔19 وبائی مرض کے خلاف گھریلو اور عالمی لڑائی میں تعاون دیا ہے۔

بھارت میں طبی آلات کا شعبہ ایک ابھرتا ہوا شعبہ ہے جو تیز رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔ بھارت میں طبی آلات کے شعبے کے بازار کا سائز 2020 میں 11 بلین امریکی ڈالر (تقریباً 90000 کروڑ روپئے) ہونے کا تخمینہ ہے اور عالمی طبی آلات کی منڈی میں اس کے حصہ داری 1.5 فیصد ہونے کا تخمینہ ہے۔ بھارتی  طبی آلات کا شعبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور اس میں آتم نربھر بننے اور جامع حفظانِ صحت کے ہدف کی سمت میں تعاون دینے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ بھارت سرکار نے ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، تمل ناڈو اور اترپردیش جیسی ریاستوں میں 4 طبی آلات پارکوں کے  قیام کے لیے طبی آلات اور امداد کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے نفاذ کی شروعات پہلے ہی کر دی ہے۔ طبی آلات کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت، اب تک مجموعی طور پر 26 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، جس میں 1206 کروڑ روپئے کے بقدر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور اس میں سے اب تک 714 کروڑ روپے کے بقدر سرمایہ کاری حاصل کی جا چکی ہے۔پی ایل آئی اسکیم کے تحت، 37 مصنوعات کو تیار کرنے والے مجموعی طور پر 14 پروجیکٹوں  کو شروع کیا گیا ہے اور جدید ترین طبی آلات کی گھریلو سطح پر تیاری شروع ہوگئی ہے جس میں لائنر ایکسلریٹر، ایم آر آئی اسکین، سی سی اسکین، میموگرام، سی آرم، ایم آر آئی کائل، جدید ترین ایکس رے ٹیوب، وغیرہ شامل ہیں۔ مستقبل قریب میں بقیہ 12 مصنوعات کو تیار کرنے کی شروعات کی جائے گی۔ مجموعی طور پر 26 پروجیکٹوں میں سے 87 پروڈکٹس/پروڈکٹ کمپونینٹس کے لیے حال ہی میں زمرہ بی کے تحت پانچ پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔

ان اقدامات کی بنیاد پر، اس ترقی کو رفتار دینے اور علاقے کی صلاحیت کو پورا کرنے کے لیے ایک جامع پالیسی فریم ورک وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جبکہ حکومت کے مختلف محکموں کو اس شعبے کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ارتکازی شعبوں کا ایک جامع سیٹ تیار کرنا ہے۔ دوسرے، شعبے کے تنوع اور کثیر ضابطہ جاتی نوعیت کو دیکھتے ہوئے، طبی آلات کی صنعت کاروباری صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے مرکز اور ریاستی سطح پر حکومت کے متعدد محکموں  میں پھیلے ہوئے ہیں۔ اقدامات کی حد کو ایک مربوط انداز میں اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے جس سے متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعہ سیکٹر کے لئے مرتکز اور موثر مدد اور سہولت فراہم کی جاسکے۔

قومی طبی آلات کی پالیسی، 2023 سے توقع ہے کہ یہ طبی آلات کے شعبے کی منظم ترقی کو سہولت فراہم کرے گی تاکہ رسائی، قابل برداشت، معیار اور اختراع کے عوامی صحت کے مقاصد کو پورا کیا جا سکے۔ اس شعبے سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی پوری صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے، حکمت عملیوں کے ساتھ، مینوفیکچرنگ کے لیے ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے ساتھ ساتھ جدت طرازی پر توجہ مرکوز کرے، ایک مضبوط اور ہموار ریگولیٹری فریم ورک بنائے، تربیت اور صلاحیت سازی کے پروگراموں میں مدد فراہم کرے اور اعلیٰ تعلیم کو فروغ دے سکے۔ گھریلو سرمایہ کاری اور طبی آلات کی پیداوار کی حوصلہ افزائی سے حکومت کے ’آتم نربھر بھارت‘ اور ’میک ان انڈیا‘ پروگراموں کو مدد ملتی ہے۔

قومی طبی آلات پالیسی، 2023 کی خصوصیات:

ویژن: مریض پر مبنی نقطہ نظر کے ساتھ تیز رفتار ترقی کا راستہ اور آئندہ 25 برسوں میں بڑھتے عالمی بازار میں 10 سے 12 فیصد حصہ داری حاصل کرکے طبی آلات کی پیداوار اور اختراع کاری میں عالمی قائد کے طور پر ابھرنا۔ اس پالیسی سے 2030 تک طبی آلات کے شعبے کو موجودہ 11 بلین امریکی ڈالر سے 50 بلین امریکی ڈالر تک بڑھنے میں مدد ملنے کی امید ہے۔

مشن: یہ پالیسی طبی آلات کے شعبے کی تیز رفتار ترقی کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرتی ہے تاکہ مندرجہ ذیل مشنوں، رسائی اور آفاقیت، قابل استطاعت، کوالٹی، مریض پر مرتکز اور معیاری نگہداشت، بچاؤ اور فروغ دینے والی صحت، سلامتی، تحقیق اور اختراع اور باہنر افرادی قوت حاصل کی جا سکے۔

طبی آلات کے شعبے کے فروغ کے لیے کلیدی حکمت عملیاں:

طبی آلات کے شعبے کو کلیدی حکمت عملیوں کے ایک سیٹ کے ذریعہ سہولت اور رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے جو پالیسی اقدامات کے چھ وسیع شبعوں پر احاطہ کریں گی:

  • ضابطہ جاتی تال میل: تحقیق اور کاروبار کرنے میں آسانی بڑھانے کے لیے اور آئی آر بی جیسے تمام حصہ دار محکموں/تنظیموں کو شامل کرنے والے طبی آلات کے لائسنس کے لیے ’سنگل ونڈو کلیئرینس سسٹم‘ کی تعمیر جیسے پروڈکٹ اختراعی اقدامات کے ساتھ مریض  کی سلامتی کو متوازن کرنے کے لیے، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت، مویشی پالن اور ڈیری کا محکمہ، وغیرہ بی آئی ایس جیسے بھارتی اسٹینڈرس کے کردار کو بڑھانے اور مربوط قیمتوں کے ضابطے کو ڈیزائن کرنے پر کام کیا جائے گا۔
  • اہل بنیادی ھانچہ: قومی صنعتی گلیارہ پروگرام اور مجوزہ قومی لاجسٹکس پالیسی 2021 کے دائرے میں مطلوبہ لاجسٹکس کنکٹیویٹی کے ساتھ اقتصادی شعبوں کے قریب عالمی سطح کی عام بنیادی ڈھانچہ سہولتوں سے آراستہ بڑے طبی آلات پارک، کلسٹر کا قیام اور مضبوط پی ایم گتی شکتی، طبی آلات صنعت کے ساتھ بہتر تال میل اور بیک ورڈ انٹی گریشن کے لیے ریاستی حکومتوں اور صنعتوں کے ساتھ کوشش کی جائے گی۔
  • تحقیق و ترقی اور اختراع کو آسان بنانا: پالیسی میں بھارت میں تحقیق و ترقی کو فروغ دینے اور بھارت میں فارما- میڈ ٹیک کے شعبے میں تحقیق و ترقی اور اختراع پر محکمے کی مجوزہ قومی پالیسی کو تعاون فراہم کرنے کا تصور پیش کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد اکیڈمک اور تحقیقی اداروں، اختراعی مراکز، ’پلگ اینڈ پلے‘ بنیادی ڈھانچے میں عمدگی کے مراکز قائم کرنا اور اسٹارٹ اپ کو تعاون فراہم کرنا بھی ہے۔
  • شعبے میں سرمایہ کاری راغب کرنا: میک ان انڈیا، آیوشمان بھارت پروگرام، ہیل ان انڈیا، اسٹارٹ اپ مشن جیسی حالیہ اسکیموں اور اقدامات کے ساتھ، یہ پالیسی نجی سرمایہ کاری، کاروباری سرمایہ کاروں سے فنڈنگ کی سیریز، اور عوامی-نجی شراکت داری (پی پی پی) کی بھی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
  • انسانی وسائل کی ترقی: سائنس داں، ریگولیٹرس، صحتی ماہرین، منیجرس، تکنیکی ماہرین، وغیرہ جیسی ویلیو چین میں باصلاحیت قوت کی  مستحکم سپلائی کے لیے پالیسی تصور پیش کرتی ہے:
  • طبی آلات کے شعبے میں پیشہ ور افراد کی ہنر مندی، ری اسکلنگ اور اپ سکیلنگ کے لیے، ہم ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت میں دستیاب وسائل سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
  • یہ پالیسی موجودہ اداروں میں طبی آلات کے لیے وقف کثیر ضابطہ جاتی کورسز کی حمایت کرے گی تاکہ مستقبل کی طبی تکنالوجیوں، اعلیٰ درجے کی مینوفیکچرنگ اور تحقیق کے لیے ہنر مند افرادی قوت کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے، مستقبل کے لیے میڈ ٹیک  انسانی وسائل پیدا کیے جا سکیں اور سیکٹر کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
  • غیر ملکی تعلیمی/صنعتی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینا تاکہ طبی ٹکنالوجیوں کو تیار کیا جا سکے تاکہ عالمی منڈی کے ساتھ برابری کی جا سکے۔
  • برانڈ پوزیشننگ اور بیداری پیدا کرنا: پالیسی محکمے کے تحت شعبے کے لیے ایک کلی طور پر وقف برآمدات فروغ کونسل کے قیام کا تصور پیش کرتی ہے جو منڈی تک رسائی کے مختلف مسائل سے نمٹنے میں مدد فراہم کرے گی:
  • مینوفیکچرنگ اور ہنر مندی کے نظام کے بہترین عالمی طریقوں سے سیکھنے کے لیے مطالعہ اور پروجیکٹ شروع کرنا تاکہ ہندوستان میں ایسے کامیاب ماڈلز کو اپنانے کی فزیبلٹی کو تلاش کیا جا سکے۔
  • علم ساجھا کرنے کے لیے مختلف شراکت داروں کو اکٹھا کرنے اور پورے شعبے میں مضبوط نیٹ ورکس قائم کرنے کے لیے مزید فورموں کو فروغ دینا۔

اس پالیسی سے توقع کی جاتی ہے کہ طبی آلات کی صنعت کو ایک مسابقتی، خود انحصاری، لچکدار اور اختراعی صنعت میں مضبوط کرنے کے لیے مطلوبہ مدد اور ہدایات فراہم کی جائیں گی جو نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کی صحت کی دیکھ بھال کی ضرورتوں کو پورا کرتی ہے۔ قومی طبی آلات پالیسی، 2023 کا مقصد مریضوں کی حفظانِ صحت کی ابھرتی ہوئی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے مریضوں پر مرکوز نقطہ نظر کے ساتھ طبی آلات کے شعبے کو ترقی کی تیز رفتار راہ پر گامزن کرنا ہے۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.