نئی دہلی، 9 /دسمبر 2020 ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے پبلک ڈیٹا آفس ایگریگیٹرس (پی ڈی او اے)کے ذریعے ملک بھر میں پبلک ڈیٹا آفس (پی ڈی او) کے توسط سے عوامی سطح پر وائی فائی خدمات فراہم کرنے کا نیٹورک تیار کرنے کی محکمہ ٹیلی مواصلات کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ ایسی کمپنیوں سے وائی فائی اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کے لئے کسی طرح کی لائسنس فیس نہیں لی جائے گی۔
اس تجویز سے ملک بھر میں پبلک وائی فائی نیٹورک کو فروغ حاصل ہوگا اور نتیجتاً اس سے براڈ بینڈ انٹرنیٹ کے پھیلاؤ، آمدنی اور روزگار کے مواقع میں اضافہ اور لوگوں کو بااختیار بنانے میں مدد ملے گی۔
نمایاں خصوصیات:
یہ پبلک وائی فائی ایکسس نیٹورک انٹرفیس پی ایم – وانی کے نام سے جانا جائے گا۔ پی ایم – وانی ایکو سسٹم مختلف پلیئرس کے ذریعے آپریٹ کیا جائے گا، اس کی تفصیل حسب ذیل ہے:
پبلک ڈیٹا آفس (پی ڈی او): یہ صرف وانی کے تحت آنے والے وائی فائی ایکسس پوائنٹس کو قائم کرنے، رکھ رکھاؤ کرنے اور آپریٹ کرنے کا کام کریں گے اور صارفین کو براڈ بینڈ خدمات دستیاب کرائیں گے۔
پبلک ڈیٹا آفس ایگریگیٹر (پی ڈی او اے): یہ پی ڈی اوز کا ایگریگیٹر کا ہوگا اور اتھورائزیشن و اکاؤنٹنگ سے متعلق امور انجام دے گا۔
ایپ پرووائیڈر: یہ یوزرس کے رجسٹریشن کے لئے ایک ایپ تیار کرے گا اور آس پاس کے علاقے میں وانی کے تحت آنے والے وائی فائی ہاٹ اسپاٹس کا پتہ لگائے گا اور انٹرنیٹ خدمات تک رسائی کے لئے اسے ایپ کے اندر ڈسپلے کرے گا۔
سینٹرل رجسٹری: یہ ایپ پرووائیڈرس، پی ڈی او اے اور پی ڈی او کی تفصیلات رکھے گی۔ سینٹرل رجسٹری کے رکھ رکھاؤ کا کام ابتدائی سطح پر محکمہ ٹیلی مواصلات کے ذریعے انجام دیا جائے گا۔
مقاصد:
اگرچہ پی ڈی او، پی ڈی او اے اور ایپ پرووائیڈرس کو رجسٹریشن کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی، تاہم انھیں محکمہ ٹیلی مواصلات کے آن لائن رجسٹریشن پورٹل (سرل سنچار، https://saralsanchar.gov.in) پر خود کو رجسٹرڈ کرانا ہوگا۔ اس کے لئے انھیں کوئی رجسٹریشن فیس نہیں دینی ہوگی۔ درخواست دینے کے 7 دنوں کے اندر رجسٹریشن دے دیا جائے گا۔
یہ نظام کاروبار کے لئے بہت ہی آسان اور سازگار ہوگا۔ ایسے وقت میں جب کووڈ-19 کی وبا کے سبب اس وقت تیز رفتار والے براڈ بینڈ انٹرنیٹ (ڈیٹا) سروس کی ملک بھر میں بہت سارے صارفین کو کافی ضرورت ہے۔ اس کے ذریعے پبلک وائی فائی دستیاب کرائی جاسکے گی۔ اس میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جہاں 4جی موبائل کوریج نہیں ہے۔
مزید برآں پبلک وائی فائی کے پھیلاؤ سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ چھوٹے اور اوسط درجے کے کاروباریوں کے پاس خرچ کرنے کے لئے کچھ زیادہ پیسہ بھی جمع ہوسکے گا، جس سے ملک کی جی ڈی پی میں اضافہ میں مدد ملے گی۔
پبلک وائی فائی کے توسط سے براڈ بینڈ خدمات کی اشاعت ڈیجیٹل انڈیا اور اس سے ہونے والے فوائد کی سمت میں بڑھایا گیا ایک اور قدم ہے۔
پبلک وائی فائی ہاٹ اسپاٹ کا استعمال کرتے ہوئے براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات دستیاب کرانے کے لئے لائسنس فیس نہیں ہونے سے بڑے پیمانے پر اس کے پھیلاؤ کی حوصلہ افزائی ہوگی اور اس کی رسائی ملک کے طول و عرض میں ہوسکے گی۔ براڈ بینڈ کی دستیابی اور استعمال سے آمدنی، روزگار، معیار زندگی، کاروبار کرنے کی آسانی وغیرہ میں اضافہ ہوگا۔