30 جون ، 2019 ء تک ریٹائر ہونے والے مسلح افواج کے عملے کا احاطہ کیا جائے گا ؛ 25.13 لاکھ سے زیادہ افراد کو فائدہ پہنچے گا
جولائی ، 2019 ء سے جون ، 2022 ء تک کے لئے ایریئر کے طور پر 23638 کروڑ روپئے ادا کئے جائیں گے
نظر ثانی شدہ پنشن کو نافذ کرنے میں سالانہ اضافی اخراجات کا تخمینہ تقریباً 8450 کروڑ روپئے ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے ون رینک ون پنشن ( او آر او پی ) کے تحت مسلح افواج کے پنشنرز/فیملی پنشنرز کی پنشن پر نظر ثانی کی منظوری دے دی ہے ، جو یکم جولائی ، 2019 ء سے نافذ ہو گی ۔ ماضی کے پنشن پانے والوں کی پنشن کو سال 2018 ء کے دفاعی افواج کے ریٹائر ہونے والوں کے کلینڈر کی بنیاد پر ایک ہی رینک کے افسران کے لئے کم از کم اور زیادہ سے زیادہ پنشن کی اوسط کی بنیاد پر تعین کیا جائے گا ۔

فیض کنندگان

مسلح افواج کے ، ان اہلکاروں کو ، جو 30 جون ، 2019 سے پہلے ریٹائر ہوئے ہیں { اس میں ، وہ اہلکار شامل نہیں ہیں ، جنہوں نے یکم جولائی ، 2014 ء سے پہلے پری میچیور ریٹائرمنٹ لیا تھا } کا احاطہ نظر ثانی شدہ پنشن میں کیا جائے گا ۔ اس سے مسلح افواج کے 25.13 لاکھ سے زیادہ (بشمول 4.52 لاکھ سے زیادہ نئے مستفید ہونے والے) مسلح افواج کے پنشن پانے والے /فیملی پنشن پانے والے مستفید ہوں گے۔ ان پنشن پانے والوں کا تحفظ کیا جائے گا ، جو اوسط سے زیادہ پنشن حاصل کر رہے ہیں ۔ یہ فوائد فیملی پنشن پانے والوں ، جنگی بیواؤں اور معذور پنشن پانے والوں کو بھی فراہم کیا جائے گا ۔

پنشن کے بقایا جات چار ششماہی قسطوں میں ادا کئے جائیں گے۔ تاہم، تمام فیملی پنشن پانے والوں، بشمول خصوصی/آزاد خاندانی پنشن اور گیلنٹری ایوارڈ جیتنے والوں کو ایک قسط میں بقایا جات ادا کئے جائیں گے۔

اخراجات

نظرثانی شدہ پنشن کو نافذ کرنے کے لئے سالانہ اخراجات کا تخمینہ تقریباً 8450 کروڑ روپئے لگایا گیا ہے ، جو 31 فی صد ڈیئرنیس الاؤنس کے ساتھ ہو گا۔ یکم جولائی ، 2019 ء سے 31 دسمبر ، 2021 ء تک 17 فی صد مہنگائی بھتے کے ساتھ بقایہ جات کا تخمینہ 19316 کروڑ روپئے سے زیادہ لگایا گیا ہے ، جب کہ یکم جولائی ، 2021 ء سے 31 دسمبر ، 2021 ء تک 31 فی صد مہنگائی بھتے کے ساتھ یہ بقایا جات تقریباً 23638 کروڑ روپئے ہوں گے ۔ یہ اخراجات او آر او پی پر جاری اخراجات کے علاوہ ہوں گے ۔

یکم جولائی ، 2019 ء نافذ ہونے والی اوآر او پی کے تحت سروس پنشن میں رینک کے حساب سے ہونے والے اضافے کا تخمینہ ( روپئے میں ) :

رینک

یکم جنوری ، 2016 ء کے وقت پنشن

یکم جولائی ، 2019 ء کو نافذ نظر ثانی شدہ پنشن

یکم جولائی ، 2019 ء سے 30 جون ، 2022 ء تک بقایا جات کا تخمینہ

سپاہی

17,699

19,726

87,000

نائک

18,427

21,101

1,14,000

حولدار

20,066

21,782

70,000

نائب صوبیدار

24,232

26,800

1,08,000

سب میجر

33,526

37,600

1,75,000

میجر

61,205

68,550

3,05,000

لیفٹننٹ کرنل

84,330

95,400

4,55,000

کرنل

92,855

1,03,700

4,42,000

بریگیڈیئر

96,555

1,08,800

5,05,000

میجر جنرل

99,621

1,09,100

3,90,000

لیفٹننٹ جنرل

1,01,515

1,12,050

4,32,000

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
When PM Modi Fulfilled A Special Request From 101-Year-Old IFS Officer’s Kin In Kuwait

Media Coverage

When PM Modi Fulfilled A Special Request From 101-Year-Old IFS Officer’s Kin In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Under Rozgar Mela, PM to distribute more than 71,000 appointment letters to newly appointed recruits
December 22, 2024

Prime Minister Shri Narendra Modi will distribute more than 71,000 appointment letters to newly appointed recruits on 23rd December at around 10:30 AM through video conferencing. He will also address the gathering on the occasion.

Rozgar Mela is a step towards fulfilment of the commitment of the Prime Minister to accord highest priority to employment generation. It will provide meaningful opportunities to the youth for their participation in nation building and self empowerment.

Rozgar Mela will be held at 45 locations across the country. The recruitments are taking place for various Ministries and Departments of the Central Government. The new recruits, selected from across the country will be joining various Ministries/Departments including Ministry of Home Affairs, Department of Posts, Department of Higher Education, Ministry of Health and Family Welfare, Department of Financial Services, among others.