وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) نے ریلوے کی وزارت کے تحت نئے ریلوے لائن پروجیکٹ کو منظوری دے دی ہے جس کی کل لاگت(تقریباً) 18,036 کروڑ روپے ہے۔ اندور اور منماڈ کے درمیان مجوزہ نئی لائن براہ راست ریل رابطہ فراہم کرے گی اور مسافروں آمدورفت کو بہتر بنائے گی۔ اس کے علاوہ یہ نئی لائن ہندوستانی ریلویز کے لیے بہتر کارکردگی اور خدمات کی بھروسے کی صلاحیت فراہم کرے گی۔ یہ پروجیکٹ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے نئے بھارت کے نظریہ کے عین مطابق ہے۔یہ پروجیکٹ علاقے کے لوگوں کو اس خطےمیں جامع ترقی کے ذریعہ "آتم نربھر" (خود کفیل) بنائے گا جس سے ان کے لئے روزگار/خود روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔
یہ پروجیکٹ ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کے لیے پی ایم-گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کا نتیجہ ہے جو مربوط منصوبہ بندی کے ذریعے ممکن ہوا ہے اور لوگوں ،سازو سامان اور خدمات کی نقل و حرکت کے لیے آسان کنیکٹیویٹی فراہم کرے گا۔
یہ پروجیکٹ 2 ریاستوں یعنی مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش کے 6 اضلاع کا احاطہ کرتا ہے۔یہ پروجیکٹ ہندوستانی ریلوے کے موجودہ نیٹ ورک میں تقریباً 309 کلومیٹر کا اضافہ کرے گا۔
اس پروجیکٹ کے تحت 30 نئے اسٹیشن تعمیر کیے جائیں گے، جس سے امنگوں والے ضلع بروانی کی کنیکٹیویٹی میں اضافہ ہوگا۔نئی لائن پروجیکٹ تقریباً 1000 گاؤں اور تقریباً 30 لاکھ آبادی کو ریل رابطہ فراہم کرے گا۔
یہ پروجیکٹ وسطی ہندوستان کے ساتھ ملک کے مغربی/جنوب-مغربی حصے کے درمیان مختصر راستہ فراہم کرکے خطے میں سیاحت کو فروغ دے گا۔ اس سے اجین – اندور خطے کے مختلف سیاحتی/مذہبی مقامات بشمول سری مہاکلیشور جیوترلنگا مندر میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوگا۔
پروجیکٹ جواہر لعل نہرو پورٹ ٹرسٹ (جے این پی اے) کے گیٹ وے پورٹ اور دیگر ریاستی بندرگاہوں سے پتھم پور آٹو کلسٹر (90 بڑے یونٹس اور 700 چھوٹی اور درمیانی صنعتوں) کو براہ راست ریل رابطہ فراہم کرے گا۔ یہ پروجیکٹ مدھیہ پردیش کے موٹے اناج پیدا کرنے والے اضلاع اور مہاراشٹر کے پیاز پیدا کرنے والے اضلاع کو بھی براہ راست رابطہ فراہم کرے گا جو ملک کے شمالی اور جنوبی حصوں میں پیاز کی تقسیم میں مزید سہولت فراہم کرےگا۔
یہ زرعی مصنوعات، کھاد، کنٹینرز، لوہے، سٹیل، سیمنٹ، پی او ایل وغیرہ جیسی اشیاء کی نقل و حمل کے لیے ایک ضروری راستہ ہے۔ ریلویزکی صلاحیت میں اضافے کے نتیجے میں تقریباً 26 ایم ٹی پی اے (ملین ٹن سالانہ) کی اضافی مال برداری ہوگی۔ ریلوے کے ماحول دوست اور توانائی کے موثر آمدورفت وسائل کی وجہ سے آب و ہوا کے اہداف کو حاصل کرنے اور ملک کی رسد کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی، تیل کی درآمد (18 کروڑ لیٹر)کم ہوگی اور کاربن کے اخراج (138 کروڑ کلوگرام) کو کم کرنےمیں مدد ملے گی جو کہ 5.5 کروڑ پودے لگانے کے برابر ہے۔
Today's Cabinet decision will improve connectivity between Mumbai and Indore. In addition to boosting commerce, it will also provide employment opportunities to several people. https://t.co/k4qUjCtcpY
— Narendra Modi (@narendramodi) September 2, 2024