وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے پی ایم ودیا لکشمی کو منظوری دے دی ہے، جو مرکزی سیکٹر کی ایک نئی اسکیم ہے،جو ہونہار طلباء کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، تاکہ مالی رکاوٹیں کسی کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے نہ روک سکیں۔ پی ایم ودیا لکشمی ایک اور کلیدی پہل ہے، جو قومی تعلیمی پالیسی 2020 سے نکلی ہے، جس نے سفارش کی تھی کہ ہونہار طلباء کو سرکاری اور نجی ایچ ای آئی دونوں میں مختلف اقدامات کے ذریعے مالی امداد فراہم کی جانی چاہیے۔ پی ایم ودیا لکشمی اسکیم کے تحت، کوئی بھی طالب علم جو معیاری ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشن (کیو ایس ای آئیز)میں داخلہ لیتا ہے، وہ ٹیوشن فیس کی مکمل رقم اور کورس سے متعلق دیگر اخراجات کو پورا کرنے کے لیے بینکوں اور مالیاتی اداروں سے ضمانت سے پاک، ضامن سے پاک قرض حاصل کرنے کا اہل ہوگا۔ اس اسکیم کا انتظام ایک سادہ، شفاف اور طالب علم دوست نظام کے ذریعے کیا جائے گا، جو باہمی طور پر مربوط اور مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوگا۔
یہ اسکیم ملک کے اعلیٰ معیار کے سرفہرست تعلیمی اداروں پر لاگو ہوگی، جیسا کہ این آئی آر ایف کی درجہ بندی کے ذریعے متعین کیا جاتا ہے - بشمول تمام ایچ ای آئیز، سرکاری اور نجی، جو مجموعی طور پر زمرہ کے لحاظ سے اور ڈومین کی مخصوص درجہ بندی میں این آئی آر ایف میں سرفہرست 100 میں شامل ہی؛ریاستی حکومت کی ایچ ای آئیز، جو این آئی آر ایف میں200-101 میں اور مرکزی حکومت کے زیر انتظام تمام اداروں میں درجہ بندی کی گئی ہے۔اس فہرست کو ہر سال تازہ ترین این آئی آر ایف درجہ بندی کا استعمال کرتے ہوئے اپ ڈیٹ کیا جائے گا اور ابتداء میں860 کوالیفائنگ کیو ایچ ای آئیزکے ساتھ شروع کیا جائے گا، جس میں 22 لاکھ سے زیادہ طلباء کا احاطہ کیا جائے گا،تاکہ وہ پی ایم-ودیا لکشمی کے ممکنہ فوائد حاصل کر سکیں، اگر وہ ایسا چاہیں ۔
7.5 لاکھ روپے تک کے قرض کی رقم کے لیے طالب علم بقایا ڈیفالٹ کے75 فیصدکی کریڈٹ گارنٹی کا بھی اہل ہوگا۔ اس سے بینکوں کو اسکیم کے تحت طلباء کو تعلیمی قرض فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔
مندرجہ بالا کے علاوہ،8 لاکھ روپے تک کی سالانہ خاندانی آمدنی والے طلباء کے لیے اور کسی دوسرے سرکاری اسکالرشپ یا سود میں رعایتی اسکیموں کے تحت فوائد کے نااہل،10 لاکھ روپے تک کے قرض کے لیےمعطلی کی مدت کے دوران 3 فیصد سود کی رعایت بھی فراہم کی جائے گی۔ ہر سال ایک لاکھ طلباء کو رعایتی سود کی امداد دی جائے گی۔ ان طلباء کو ترجیح دی جائے گی، جو سرکاری اداروں سے ہیں اور انہوں نے تکنیکی/ پیشہ ورانہ کورسز کا انتخاب کیا ہے۔ 25-2024 سے 31-2030 کے دوران3,600 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور اس مدت کے دوران 7 لاکھ روپے نئے طلباء کو اس سود کی امداد کا فائدہ ملنے کی امید ہے۔
محکمہ اعلیٰ تعلیم کے پاس ایک مربوط پورٹل ‘‘پی ایم-ودیا لکشمی’’ ہوگا، جس پر طلباء تعلیمی قرض کے ساتھ ساتھ سود میں رعایت کے لیے درخواست دے سکیں گے، جس کا استعمال تمام بینکوں کے ذریعے کیا جائے گا۔ سود کی رعایت کی ادائیگی ای واؤچر اور سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی)والیٹس کے ذریعے کی جائے گی۔
پی ایم- ودیا لکشمی ہندوستان کے نوجوانوں کے لیے معیاری اعلیٰ تعلیم تک زیادہ سے زیادہ رسائی کے لیے، تعلیم اور مالی شمولیت کے شعبوں میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران حکومت ہند کی جانب سے شروع کیے گئے اقدامات کے دائرہ کار اور رسائی کو مزید آگے بڑھائے گی۔ یہ سنٹرل سیکٹر انٹرسٹ سبسڈی(سی ایس آئی ایس)اور کریڈٹ گارنٹی فنڈ اسکیم فار ایجوکیشن لونز (سی جی ایف ایس ای ایل) پی ایم-یو ایس پی کی دو جزو اسکیمیں، جو محکمہ اعلیٰ تعلیم کے ذریعہ لاگو کی جارہی ہیں، کی تکمیل کرے گا۔ پی ایم- یو ایس پی سی ایس آئی ایس کے تحت4.5 لاکھ روپے تک کی سالانہ خاندانی آمدنی والے اور منظور شدہ اداروں سے تکنیکی/ پیشہ ورانہ کورسز کرنے والے طلباء کو 10 لاکھ روپے تک کے تعلیمی قرضوں کے لیے معطلی کی مدت کے دوران مکمل سود کی رعایت ملتی ہے۔ اس طرح پی ایم-ودیا لکشمی اورپی ایم-یو ایس پی مل کر تمام مستحق طلباء کو معیاری ایچ ای آئیز میں اعلیٰ تعلیم اور منظور شدہ ایچ ای آئیز میں تکنیکی/پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔
A big boost to making education more accessible.
— Narendra Modi (@narendramodi) November 6, 2024
The Cabinet has approved the PM-Vidyalaxmi scheme to support youngsters with quality education. It is a significant step towards empowering the Yuva Shakti and building a brighter future for our nation. https://t.co/8DpWWktAeG