وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ذریعہ ای بسوں کی خریداری اور چلانے کے لیے 3,435.33 کروڑ روپے کی لاگت والی ’’پی ایم-ای بس سیوا-پیمنٹ سیکورٹی میکانزم (پی ایس ایم) اسکیم‘‘ کو منظوری دی ہے۔
اس اسکیم سے مالی سال 2024-25 سے مالی سال 2028-29 تک 38,000 سے زائد الیکٹرک بسوں (ای بسوں) کی تعیناتی میں مدد ملے گی۔ یہ اسکیم تعیناتی کے دن سے 12 سال تک کی مدت کے لیے ای بسوں کو چلانے میں مددکرے گی۔
اس وقت پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹیز (پی ٹی اے) کے ذریعہ چلائی جانے والی زیادہ تر بسیں ڈیزل / سی این جی پر چلتی ہیں ، جس سے ماحولیاتی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ دوسری طرف ، ای بسیں ماحول دوست ہیں اور ان کی آپریشنل لاگت کم ہے۔ تاہم یہ توقع کی جارہی تھی کہ پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹیز (پی ٹی اے) کو ای بسوں کی خریداری اور انھیں چلانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ ان کی پیشگی لاگت زیادہ ہوگی اور آپریشنز سے آمدنی کم ہوگی۔
ای بسوں کی زیادہ سرمائے کی لاگت کو پورا کرنے کے لیے ، پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹیز (پی ٹی اے) ان بسوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ آن گراس کاسٹ کنٹریکٹ (جی سی سی) ماڈل کے ذریعے شامل کرتی ہیں۔ پی ٹی اے کو جی سی سی ماڈل کے تحت بس کی پیشگی لاگت ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، اس کے بجائے او ای ایم / آپریٹرز ماہانہ ادائیگیوں کے ساتھ پی ٹی اے کے لیے ای بسیں خریدتے اور چلاتے ہیں۔ تاہم ، او ای ایم / آپریٹرز ممکنہ عدم ادائیگی کے بارے میں خدشات کی وجہ سے اس ماڈل میں شامل ہونے سے ہچکچا رہے ہیں۔
یہ اسکیم ایک فنڈ کے ذریعہ او ای ایم / آپریٹرز کو بروقت ادائیگی کو یقینی بنا کر اس تشویش کو دور کرتی ہے۔ پی ٹی اے کے ذریعہ ادائیگیوں میں ناکامی کی صورت میں ،اسے نافذ کرنے والی ایجنسی سی ای ایس ایل ، اسکیم کے فنڈز سے ضروری ادائیگی کرے گی جسے بعد میں پی ٹی اے / ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ واپس کیا جائے گا۔
اس پہل کا مقصد نجی شعبے کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ای بسوں کو اپنانے میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس اسکیم سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں نمایاں کمی آئے گی اور فوسل ایندھن کی کھپت میں بھی کمی آئے گی۔ یہ اسکیم ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں موجود ان تمام پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹیز (پی ٹی اے) کو فائدہ فراہم کرے گی جو اس اسکیم کا انتخاب کریں گے۔