وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ نے ارضیاتی سائنس کی وزارت کی اوور آرچنگ اسکیم ’’پرتھوی وگیان (پرتھوی)‘‘ کو منظوری دے دی ہے، جس کی مجموعی لاگت 4,797 کروڑ ہے۔ اس اسکیم پر 26-2021 کے دوران عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس اسکیم میں پانچ جاری ذیلی اسکیموں کا احاطہ کیا گیا ہے یعنی ’’ ایٹموسفیئر اینڈ کلائمٹ ریسرچ – ماڈلنگ آبزرونگ سسٹمز اینڈ سروسز(ایکراس)‘‘، ’’اوشین سروسز ، ماڈلنگ ایپلی کیش ریسارسز اینڈ ٹیکنالوجی (او- اسمارٹ)‘‘، ’’پولر سائنس اینڈ کرایو اسفیئرریسرچ ( پیسر)‘‘،’’ سائزمولوجی اینڈ جیو سائنسز (سیج)‘‘ اور ’’ریسرچ، ایجوکیشن، ٹریننگ اینڈ آؤٹ ریچ (ریچ آؤٹ)‘‘۔
اوور آرچنگ پرتھوی اسکیم کے اہم مقاصد درج ذیل ہیں:
- ارضیاتی نظام اور تبدیلی کی اہم علامات کو ریکارڈ کرنے کے لیے ماحول، سمندر، جیو اسفیئر، کرایواسفیئر اور ٹھوس زمین کے طویل مدتی مشاہدات کو بڑھانا اور برقرار رکھنا
- موسم، سمندر اور آب و ہوا کے خطرات کو سمجھنے اور پیشین گوئی کرنے اورآب و ہوا کی تبدیلی کی سائنس کو سمجھنے کے لیے ماڈلنگ سسٹم کی ترقی
- نئے مظاہر اور وسائل کی دریافت کی طرف زمین کے قطبی اور کھلے سمندری علاقوں کی تلاش؛
- سماجی استعمال کے لئے سمندری وسائل کی تلاش اور پائیدار استعمال کے لیے ٹیکنالوجی کی ترقی
- سماجی، ماحولیاتی اور اقتصادی فائدے کے لیے خدمات میں ارضیاتی نظام کی سائنس سے علم اور بصیرت کو بروئے کار لانا۔
ارضیاتی سائنس کی وزارت کو موسم، آب و ہوا، سمندر اور ساحلی ریاست، ہائیڈرولوجی، سائزمولوجی، اور قدرتی خطرات کے لیے خدمات فراہم کرنے کے واسطے سائنس کو استعمال کرنا، ملک کے لیے پائیدار طریقے سے سمندری جاندار اور غیر جاندار وسائل کو تلاش کرنا اور ان کا استعمال کرنا اور زمین کے تین قطبین (آرکٹک، انٹارکٹک اور ہمالیہ) کو تلاش کرنا۔ ان خدمات میں موسم کی پیشن گوئی (زمین پر اور سمندروں دونوں میں) اور مختلف قدرتی آفات جیسے خط سرطان کے طوفانوں، طوفان میں اضافے، سیلاب، گرمی کی لہریں، گرج چمک اور آسمانی بجلی کی وارننگ ، سونامی کے لیے الرٹ اور زلزلوں کی نگرانی وغیرہ شامل ہیں۔ وزارت کی طرف سے فراہم کردہ خدمات کو مختلف ایجنسیاں اور ریاستی حکومتیں انسانی جانوں کو بچانے اور قدرتی آفات کی وجہ سے املاک کو ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال کر رہی ہیں۔
ارضیاتی سائنس کی وزارت کی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اور آپریشنل (سروسز) سرگرمیاں ارضیاتی سائنس کی وزارت کے دس اداروں کے ذریعہ انجام دی جاتی ہیں، جن میں ہندوستان کا محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)، نیشنل سینٹر فار میڈیم رینج ویدر فورکاسٹنگ ( این سی ایم آر ڈبلیو ایف)، سینٹر فار میرین لیونگ ریسورسز اینڈ ایکولوجی ( سی ایم ایل آر ای)، نیشنل سینٹر فار کوسٹل ریسرچ (این سی سی آر)، نیشنل سینٹر فار سائزمولوجی (این سی ایس)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی (این آئی او ٹی )، انڈین نیشنل سینٹر فار اوشین انفارمیشن سروس (آئی این سی او آئی ایس)، حیدرآباد، نیشنل سینٹر فار پولر اینڈ اوشین ریسرچ ( این سی پی او آر)، گوا، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل میٹیریولوجی (آئی آئی ٹی ایم)، پونے اور نیشنل سینٹر فار ارتھ سائنس اسٹڈیز ( این سی ای ایس ایس ) شامل ہیں۔ وزارت کے سمندری اور ساحلی تحقیقی جہازوں کا ایک بیڑا اسکیم کے لیے مطلوبہ تحقیقی معاونت فراہم کرتا ہے۔
ارضیاتی نظام کی سائنس کا تعلق ارضیاتی نظام کے تمام پانچوں اجزاء سے ہے جن میں ماحول، ہائیڈرواسفیئر، جیواسفیئر، کرایواسفیئر، اور بایواسفیئر شامل ہیں۔ ارضیاتی سائنس کی وزارت ،ارضیاتی نظام کی سائنس سے متعلق تمام پہلوؤں پر جامع طریقے سے کام کرتی ہے۔اوور آرچنگ اسکیم پرتھوی ارضیاتی نظام کی سائنس کے معاملے فہم کو بہتر بنانے کے لئے ارضیاتی نظام کے پانچوں اجزاء کے سلسلے میں کلی طریقے سے کام کرتی ہے اور ملک کے لیے قابل اعتماد خدمات فراہم کراتی ہے۔ پرتھوی اسکیم کے مختلف اجزاء ایک دوسرے پر منحصر ہیں اور ارضیاتی سائنس کی وزارت کے تحت متعلقہ اداروں کی مشترکہ کوششوں کے ذریعے مربوط طریقے سے انجام پاتے ہیں۔ اوور آرچنگ اسکیم پرتھوی وگیان ارضیاتی سائنس کی وزارت کے مختلف اداروں میں مربوط کثیر موضوعاتی ارضیاتی سائنس تحقیق اور اختراع کے پروگراموں کی ترقی میں معاون ہوگی۔ یہ مربوط آر اینڈ ڈی کوششیں موسم اور آب و ہوا، سمندر، کرایواسفیئر، سائزمولوجیکل سائنس اور خدمات کے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے اور ان کے پائیدار استعمال کے لیے جاندار اور غیر جاندار وسائل کو تلاش کرنے میں مدد کریں گی۔
Today, the Union Cabinet has approved the transformative 'PRITHvi VIgyan (PRITHVI)' scheme. This initiative marks a significant stride in our journey towards advanced earth system sciences. It covers critical areas such as climate research, ocean services, polar science,… https://t.co/1UT1QZYOzP
— Narendra Modi (@narendramodi) January 5, 2024