ایک وائبرنٹ سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم تیار کرنے کے مقصد کے ساتھ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے گجرا ت کے سانند میں ایک سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کرنے کے لیے کائنس سیمی کون پرائیویٹ لمٹیڈ کی تجویز کو منظوری دی۔
مجوزہ یونٹ کو 3,300 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ قائم کیا جائے گا۔ اس یونٹ کی صلاحیت یومیہ 60 لاکھ چپس ہوگی۔
اس یونٹ میں تیار کردہ چپس مختلف قسم کی ایپلی کیشنز کو پورا کرے گی،جس میں صنعتی، آٹوموٹیو، الیکٹرک وہیکلز، کنزیومر الیکٹرانکس، ٹیلی کام، موبائل فونز وغیرہ شامل ہیں۔
ہندوستان میں سیمی کنڈکٹرز اور ڈِسپلے مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کی ترقی کے پروگرام کو21 دسمبر2021 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا، جس کی کل لاگت 76,000 کروڑ روپے ہے۔
جون2023 میں، مرکزی کابینہ نے گجرات کے سانند میں سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کرنے کی پہلی تجویز کو منظوری دی تھی۔
فروری 2024 میں مزید تین سیمی کنڈکٹر یونٹس کو منظوری دی گئی۔ ٹاٹا الیکٹرانکس گجرات کے دھولیرا میں ایک سیمی کنڈکٹر فیب اور آسام کے موریگاؤں میں ایک سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کر رہا ہے۔ سی جی پاور گجرات کے سانند میں ایک سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کر رہی ہے۔
تمام 4 سیمی کنڈکٹر یونٹس کی تعمیر تیز رفتاری سے جاری ہے اور یونٹس کے قریب ایک مضبوط سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام ابھر رہا ہے۔ یہ 4 یونٹ تقریباً 1.5 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری لائیں گی۔ ان یونٹس کی مجموعی صلاحیت تقریباً 7 کروڑ چپس روزانہ ہے۔
Yet another boost to India's efforts towards becoming a hub for semiconductors. The Cabinet approves one more semiconductor unit under the India Semiconductor Mission. To be set up in Sanand, this will cater to a wide range of sectors and also give employment to several youth.…
— Narendra Modi (@narendramodi) September 2, 2024