وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیرصدارت مرکزی کابینہ نے پن بجلی پروجیکٹوں (ایچ ای پی) کے معاون بنیادی ڈھانچے کی لاگت کے لیے بجٹی تعاون کی اسکیم میں ترمیم کے لیے بجلی کی وزارت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے جس کی کل لاگت 12461 کروڑ روپئے کے بقدر ہے۔ اس اسکیم کو مالی سال 2024-25 سے مالی سال 2031-32 تک نافذ کیا جائے گا۔

حکومت ہند پن بجلی کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے والے مسائل جیسے کہ دور دراز مقامات، پہاڑی علاقے، بنیادی ڈھانچے کی کمی وغیرہ کو دور کرنے کے لیے کئی پالیسی اقدامات کر رہی ہے۔ پن بجلی کے شعبے کو فروغ دینے اور اسے مزید قابل عمل بنانے کے لیے، ماہ مارچ 2019 میں کابینہ نے ، بڑے پن بجلی پروجیکٹوں کو قابل احیاء توانائی کے ذرائع قرار دینا، پن بجلی خریداری سے متعلق ذمہ داریاں (ایچ پی اوز)، بڑھتے ہوئے ٹیرف کے ذریعے ٹیرف کو معقول بنانے کے اقدامات، ایچ ای پی اسٹوریج میں سیلاب کو قابو میں کرنے کے لیے بجٹ کی حمایت اور بنیادی ڈھانچے کو فعال کرنے کی لاگت کے لیے بجٹ کی حمایت، یعنی سڑکوں اور پلوں کی تعمیر، جیسے اقدامات کو منظوری دی۔

پن بجلی پروجیکٹوں کی تیز رفتار ترقی اور دور دراز پراجیکٹ کے مقامات پر بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے، پہلے کی اسکیم میں درج ذیل ترامیم کی گئی ہیں:

اے) سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے علاوہ چار مزید اشیاء کو شامل کر کے بنیادی ڈھانچے کو فعال کرنے کی لاگت کے لیے بجٹ سپورٹ کا دائرہ وسیع کرنا، یعنی ان کی تعمیر کے لیے آنے والی لاگت: (i) پاور ہاؤس سے قریبی پولنگ پوائنٹ تک ٹرانسمیشن لائن بشمول اسٹیٹ/سینٹرل ٹرانسمیشن یوٹیلیٹی کے پولنگ سب اسٹیشن کی اپ گریڈیشن (ii) روپ ویز (iii) ریلوے سائڈنگ، اور (iv) کمیونیکیشن انفراسٹرکچر۔ پروجیکٹ کی طرف جانے والی موجودہ سڑکوں/پلوں کی مضبوطی بھی اس اسکیم کے تحت مرکزی امداد کے اہل ہوگی۔

بی) اس اسکیم میں مالی سال 2024-25 سے مالی سال 2031-32 تک نافذ ہونے والی تقریباً 31350 میگاواٹ کی مجموعی پیداواری صلاحیت کے لیے مجموعی طور پر 12,461 کروڑ روپے کا تخمینہ ہے۔

سی) اس سکیم کا اطلاق 25 میگاواٹ سے زیادہ کی صلاحیت کے تمام پن بجلی پروجیکٹوں پر ہوگا جن میں نجی شعبے کے پروجیکٹس جو شفاف بنیادوں پر الاٹ کیے گئے ہیں، شامل ہیں۔ یہ اسکیم تمام پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹس (پی ایس پیز) بشمول کیپٹیو/مرچنٹ پی ایس پیز پر بھی نافذ ہوگی، بشرطیکہ یہ پروجیکٹ شفاف بنیادوں پر مختص کیا گیا ہو۔ اسکیم کے تحت تقریباً 15,000 میگاواٹ کی مجموعی پی ایس پی صلاحیت کو تعاون فراہم کیا جائے گا۔

ڈی) اس سکیم کے تحت جن منصوبوں کے پہلے بڑے پیکیج کا لیٹر آف ایوارڈ 30.06.2028 تک جاری کیا گیا ہے ان پر غور کیا جائے گا۔

ای) معاون بنیادی ڈھانچے کی لاگت کے لیے بجٹی تعاون کی حد 200 میگا واٹ تک کے پروجیکٹوں کے لیے ایک کروڑ روپئے / ایم ڈبلیو طے کی گئی ہے اور 200 میگاواٹ صلاحیت سے تجاوز کرنے والے  اور 200 میگاواٹ سے زائد کی صلاحیت کے حامل پروجیکٹوں کے لیے 200 کروڑ  روپئے اور 0.75 فی ایم ڈبلیو طے کی گئی ہے۔ چند خصوصی معاملات میں بجٹی تعاون کی حد 1.5 کروڑ فی ایم ڈبلیو سے تجاوز کر سکتی ہے، بشرطیکہ کافی جواز موجود ہو ۔

ڈی آئی بی / پی آئی بی کی جانب سے بنیادی ڈھانچے کو فعال کرنے کی لاگت کا جائزہ لینے اور موجودہ رہنما خطوط کے مطابق مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بعد بجٹ میں معاونت فراہم کی جائے گی۔

فوائد:

یہ نظرثانی شدہ اسکیم پن بجلی پروجیکٹوں کی تیز رفتار ترقی، دور دراز اور پہاڑی پروجیکٹ کے مقامات پر بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں مدد دے گی اور مقامی لوگوں کو بڑی تعداد میں براہ راست روزگار کے ساتھ ساتھ نقل و حمل، سیاحت، چھوٹے پیمانے پر کاروبار کے ذریعے بالواسطہ روزگار/ کاروباری مواقع فراہم کرے گی۔  یہ پن بجلی سیکٹر میں نئی ​​سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گی اور نئے منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ترغیب فراہم کرے گی۔

 

  • Yogendra Nath Pandey Lucknow Uttar vidhansabha November 10, 2024

    namo
  • ram Sagar pandey November 07, 2024

    🌹🙏🏻🌹जय श्रीराम🙏💐🌹जय माता दी 🚩🙏🙏🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹
  • Chandrabhushan Mishra Sonbhadra November 03, 2024

    jay shree Ram
  • Avdhesh Saraswat October 31, 2024

    HAR BAAR MODI SARKAR
  • Raja Gupta Preetam October 17, 2024

    जय श्री राम
  • Vivek Kumar Gupta October 15, 2024

    नमो ..🙏🙏🙏🙏🙏
  • Vivek Kumar Gupta October 15, 2024

    नमो ..................🙏🙏🙏🙏🙏
  • Amrendra Kumar October 15, 2024

    जय हो
  • Harsh Ajmera October 14, 2024

    Love from hazaribagh 🙏🏻
  • B Pavan Kumar October 12, 2024

    great 👍
Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PM Modi's Light Banter With Mudra Yojna Beneficiary:

Media Coverage

PM Modi's Light Banter With Mudra Yojna Beneficiary: "You Want To Contest In Elections?"
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Cabinet approves Modernization of Command Area Development and Water Management for FY 25-26
April 09, 2025

The Union Cabinet chaired by the Prime Minister Shri Narendra Modi today approved the Modernization of Command Area Development and Water Management (M-CADWM) as a sub-scheme of Pradhan Mantri Krishi Sinchayee Yojana (PMKSY) for the period 2025-2026 with an initial total outlay of Rs.1600 crore.

The scheme aims for modernization of the irrigation water supply network to supply of irrigation water from existing canals or other sources in a designated cluster. It will make robust backend infrastructure for micro-irrigation by farmers from established source to the Farm gate upto 1 Ha with underground pressurized piped irrigation. The use of SCADA, Internet of things technology will be used for water accounting and water management. This will increase the Water Use Efficiency (WUE) at the farm level, increase agriculture production & productivity; and thereby increase the income of farmers.

The projects will be made sustainable by Irrigation Management Transfer (IMT) to the Water User Society (WUS) for management of irrigation assets. The Water User Societies will be given handholding support for linking them with existing Economic Entities like FPO or PACS for five years. The youth will also be attracted to farming, to adopt the modern method of irrigation.

The initial approval is for taking up pilot projects across various agroclimatic zones in the country by challenge funding to the states. Based on the learning’s in design and structuring of these projects, National Plan for Command Area Development and Water Management will be launched starting from April 2026 for the 16th Finance Commission period.