Quoteمشن انتہائی موسمی واقعات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے میں اضافی برتری کو فروغ دیتا ہے
Quoteجدید سینسر اور اعلیٰ کارکردگی والے سپر کمپیوٹر کے ساتھ اگلی نسل کے ریڈار اور سیٹلائٹ سسٹم شامل کیے جائیں گے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج دو سالوں میں 2,000 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ ’مشن موسم‘ کو منظوری دی۔

مشن موسم، جسے بنیادی طور پر ارضیاتی سائنس کی وزارت کے ذریعے نافذ کیا جائے گا، ہندوستان کے موسم اور آب و ہوا سے متعلق سائنس، تحقیق اور خدمات کو زبردست فروغ دینے کے لیے ایک کثیر جہتی اور تبدیلی کی پہل ہونے کا تصور کیا گیا ہے۔ یہ اسٹیک ہولڈروں، بشمول شہریوں اور صارفین کو، موسم کے شدید واقعات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے میں بہتر طریقے سے لیس کرنے میں مدد کرے گا۔ یہ اہم پروگرام طویل مدت میں کمیونٹی، مختلف شعبوں اور ماحولیاتی نظام میں صلاحیت اور لچک کو وسیع کرنے میں مدد کرے گا۔

مشن موسم کے ایک حصے کے طور پر، ہندوستان تیزی سے تحقیق اور ترقی اور ماحولیاتی علوم، خاص طور پر موسم کی نگرانی، ماڈلنگ، پیشین گوئی اور انتظام میں صلاحیتوں کی وضاحت کرے گا۔ جدید مشاہداتی نظام، اعلیٰ کارکردگی والے کمپیوٹنگ، اور مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ جیسی جدید ٹیکنالوجی کو یکجا کر کے، مشن موسم اعلیٰ درستگی کے ساتھ موسم کی پیشین گوئی کے لیے ایک نیا معیار قائم کرے گا۔

مشن کے مرکزی توجہ میں وقتی اور مقامی پیمانے پر انتہائی درست اور بروقت موسم اور آب و ہوا کی معلومات فراہم کرنے کے لیے مشاہدات اور سمجھ کو بہتر بنانے پر مشمتل ہے، جس میں مانسون کی پیشین گوئی، ہوا کے معیار کے لیے انتباہات، انتہائی موسمی واقعات اور طوفان، دھند، اولے اور بارش کے انتظام کے لیے موسمی مداخلت وغیرہ، صلاحیت سازی اور بیداری پیدا کرنا شامل ہے۔ مشن موسم کے اہم عناصر میں جدید سینسر اور اعلیٰ کارکردگی والے سپر کمپیوٹر کے ساتھ اگلی نسل کے ریڈار اور سیٹلائٹ سسٹم کی تعیناتی، زمین کے نظام کے بہتر ماڈل کی ترقی اور حقیقی وقت میں ڈیٹا کی ترسیل کے لیے جی آئی ایس پر مبنی خودکار فیصلہ سپورٹ سسٹم شامل ہیں۔

مشن موسم سے زراعت، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، دفاع، ماحولیات، ہوا بازی، آبی وسائل، بجلی، سیاحت، جہاز رانی، ٹرانسپورٹ، توانائی اور صحت جیسے متعدد شعبوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ یہ شہری منصوبہ بندی، سڑک اور ریل ٹرانسپورٹ، آف شور آپریشن، اور ماحولیاتی نگرانی جیسے شعبوں میں ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کو بھی بہتر بنائے گا۔

ارضیاتی سائنس کی وزارت کے تین ادارے: انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل میٹرولوجی، اور نیشنل سینٹر فار میڈیم رینج ویدر فورکاسٹنگ بنیادی طور پر مشن موسم کو نافذ کریں گے۔ ان اداروں کو دیگر ایم او ای ایس اداروں (انڈین نیشنل سینٹر فار اوشین انفارمیشن سروسز، نیشنل سینٹر فار پولر اینڈ اوشین ریسرچ، اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی) کے تعاون کے ساتھ قومی اور بین الاقوامی اداروں، اکیڈمیا اور صنعتوں کے ساتھ تعاون کیا جائے گا، جس میں موسم اور موسمیاتی سائنس اور خدمات کے میدان میں ہندوستان کی قیادت کو آگے بڑھایا جائے گا۔

 

  • Dr srushti March 29, 2025

    namo
  • Geeta pramod bodkhe January 29, 2025

    kisan ke liye faydemn
  • Yogendra Nath Pandey Lucknow Uttar vidhansabha November 10, 2024

    namo
  • ram Sagar pandey November 07, 2024

    🌹🙏🏻🌹जय श्रीराम🙏💐🌹जय माता दी 🚩🙏🙏🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹
  • Madhusmita Baliarsingh November 06, 2024

    mission masoom
  • Chandrabhushan Mishra Sonbhadra November 03, 2024

    namo
  • Avdhesh Saraswat October 31, 2024

    HAR BAAR MODI SARKAR
  • Devendra Kunwar October 18, 2024

    BJP
  • Raja Gupta Preetam October 17, 2024

    जय श्री राम
  • Vivek Kumar Gupta October 15, 2024

    नमो ..🙏🙏🙏🙏🙏
Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
'Operation Brahma': First Responder India Ships Medicines, Food To Earthquake-Hit Myanmar

Media Coverage

'Operation Brahma': First Responder India Ships Medicines, Food To Earthquake-Hit Myanmar
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM reaffirms commitment to Dr. Babasaheb Ambedkar's vision during his visit to Deekshabhoomi in Nagpur
March 30, 2025

Hailing the Deekshabhoomi in Nagpur as a symbol of social justice and empowering the downtrodden, the Prime Minister, Shri Narendra Modi today reiterated the Government’s commitment to work even harder to realise the India which Dr. Babasaheb Ambedkar envisioned.

In a post on X, he wrote:

“Deekshabhoomi in Nagpur stands tall as a symbol of social justice and empowering the downtrodden.

Generations of Indians will remain grateful to Dr. Babasaheb Ambedkar for giving us a Constitution that ensures our dignity and equality.

Our Government has always walked on the path shown by Pujya Babasaheb and we reiterate our commitment to working even harder to realise the India he dreamt of.”