وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی(سی سی ای اے) نے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) میں مالی سال 2024-25 میں ورکنگ کیپٹل کے لیے 10,700 کروڑ روپے کی ایکویٹی ڈالنے کو منظوری دی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد زرعی شعبے کو تقویت دینا اور ملک بھر میں کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے۔ یہ اسٹریٹجک پہل کسانوں کی مددکرنے اور ہندوستان کی زرعی معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے حکومت کی ثابت قدمی کو ظاہر کرتا ہے۔
ایف سی آئی نے اپنا سفر 1964 میں 100 کروڑ روپے کے مجاز سرمائے اور 4 کروڑ روپے کی ایکویٹی ساتھ شروع کیاتھا۔ ایف سی آئی کے کاموں میں کئی گنا اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں فروری 2023 میں مجاز سرمایہ 11,000 کروڑ سے روپے سے بڑھ کر 21,000 کروڑ روپےہوگیا۔ ایف سی آئی کی ایکویٹی مالی سال 2019-20 میں 4,496 کروڑ روپے تھی جو مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 10,157کروڑ روپے ہو گئی۔ اب، حکومت ہندنے ایف سی آئی کے لیے 10,700 کروڑ روپے کی اہم رقم کی ایکویٹی کو منظوری دی ہے جو اسے مالی طور پر مضبوط کرے گا اور اس کی تبدیلی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو بڑا فروغ دے گی۔
ایف سی آئی کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی) پر غذائی اجناس کی خریداری، اسٹریٹجک غذائی اجناس کے ذخیرے کی دیکھ بھال، فلاحی اقدام کے لیے خوراک کی تقسیم اور بازار میں غذائی اجناس کی قیمتوں کے استحکام کے ذریعے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ایکویٹی ڈالنا ایف سی آئی کے مینڈیٹ کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے میں آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ ایف سی آئی فنڈ کی ضرورت کے فرق کو پورا کرنے کے لیے مختصر مدت کے قرضوں کا سہارا لیتا ہے۔ ایکویٹی کی یہ شمولیت سود کے بوجھ کو کم کرنے میں مدد کرے گی اور بالآخر حکومت ہند کی سبسڈی کو کم کرے گی۔
ایم ایس پی پر مبنی خریداری اور ایف سی آئی کی آپریشنل صلاحیتوں میں سرمایہ کاری کے لیے حکومت کی دوہری وابستگی کسانوں کو بااختیار بنانے، زرعی شعبے کو مضبوط بنانے، اور ملک کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک مشترکہ کوشش کی نشاندہی کرتی ہے۔
Today’s Cabinet decision on the infusion of equity of Rs. 10,700 crore in the Food Corporation of India will enhance its capacity to manage food procurement and distribution efficiently. It will also ensure better support for farmers and contribute to national food security.…
— Narendra Modi (@narendramodi) November 6, 2024