وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے اضافی سرگرمیوں کو شامل کرتے ہوئے مویشیوں سے متعلق قومی مشن میں مزید ترمیم کو منظوری دی جو مندرجہ ذیل ہیں:
- گھوڑے، گدھے، خچر، اونٹ کے لیےانترپرینیورشپ کے قیام کے لیے افراد ، ایف پی او، ایس ایچ جی ، جے ایل جی ، ایف سی او اور سیکشن 8 کمپنیوں کو 50 لاکھ تک کی 50فیصدپونجی سبسیڈی فراہم کی جائے گی، ساتھ ہی گھوڑے، گدھے اور اونٹ کی نسل کے تحفظ کے لیے بھی ریاستی حکومت کو مدد فراہم کی جائے گی۔ مرکزی حکومت گھوڑے ، گدھے اور اونٹ مادہ منویہ اسٹیشن اور نیوکلیئس بریڈنگ فارم کے قیام کے لیے 10 کروڑ دے گی۔
- پرائیویٹ کمپنیاں، اسٹارٹ اپ / ایس ایچ جی/ ایف پی او/ ایف سی او/ جے ایل جی/ کسان کو آپریٹیو سوسائٹیز ، سیکشن 8 کمپنیاں گریڈنگ پلانٹ کے ساتھ ساتھ بیج کے ذخیرے کے گودام سمیت بنیادی ڈھانچے کے قیام جیسے عمارت کی تعمیر، ریسیونگ شیڈ، ڈرائنگ پلیٹ فارم، مشینری وغیرہ کو 50 لاکھ روپئے تک کی 50 فیصد پونجی سبسیڈی کے ساتھ چارا بیج پروسیسنگ بنیادی ڈھانچہ (پروسیسنگ اور گریڈنگ یونٹ / چارا ذخیرہ کرنے کا گودام ) کے لیے آنترپرینیورس کی بنیاد ڈالتی ہیں۔ پروجیکٹ کے باقی لاگت کا بندوبست فیضیاب ہونے والے کے ذریعے بینک یا خود کی مالی مدد کے ذریعے کی جانی چاہیے۔
- چارا ، کھیتی کے شعبوں کو بڑھانے کے لیے ریاستی حکومت کو غیرجنگلاتی زمین، بنجر زمین / چراگاہوں / غیرزرعی استعمال والی زمین کے ساتھ ساتھ جنگلاتی زمین ’’غیرجنگلاتی بنجر زمین / چراگاہوں/غیرزرعی استعمال والی زمین ‘‘ اور ’’جنگلاتی زمین سے چارے کی پیداوار ‘‘ کے ساتھ ساتھ جنگل کی خراب ہوچکی زمین میں بھی چارے کی کھیتی کے لیے مدد فراہم کی جائے گی۔ اس سے ملک میں چارے کی فراہمی میں اضافہ ہوگا۔
- مویشیوں کے بیمہ سے متعلق پروگرام کو آسان بنایا گیا ہے۔ کسانوں کے لیے پریمیم کا فیض حاصل کرنے والے کا حصہ کم کردیا گیا ہے اور موجودہ فیض حاصل کرنے والے کے حصے 20فیصد ، 30فیصد، 40فیصد اور50 فیصد کے مقابلے 15 فیصد ہوگا۔ پریمیم کی باقی رقم مرکز اور ریاست کے ذریعے سبھی ریاستوں کے لیے 60:40، 90:10 کے تناسب میں تقسیم کی جائے گی۔ بیمہ کیے جانے والے مویشیوں کی تعداد بھی بھیڑ اور بکری کے لیے 5 مویشی اکائی کے بجائے 10 مویشی اکائی تک بڑھادی گئی ہے۔ اس سے مویشی پالنے والوں کو کم از کم رقم ادا کرکے اپنے قیمتی مویشیوں کا بیمہ کرانے میں سہولت ہوگی۔
پس منظر:
این ایل ایم کو 15-2014 میں چار ذیلی مشنوں کے ساتھ شروع کیا گیا تھا (i) چارا اور چارے کے فروغ سے متعلق ذیلی مشن (ii) مویشیوں کے فروغ سے متعلق ذیلی مشن (ii) شمال مشرقی علاقے میں خنزیر کے فروغ کے لیے ذیلی مشن (iii) ہنر مندی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور توسیع سے متعلق ذیلی مشن میں 50 سرگرمیاں ہیں۔
اس اسکیم کو 22-2021 کے دوران دوبارہ ترتیب دیا گیا تھا اور 2300 کروڑ روپے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت جولائی 2021 میں سی سی ای اے کے ذریعہ منظور کیا گیا تھا۔
موجودہ از سر نو ترتیب دیے گئے این ایل ایم میں تین ذیلی مشن ہیں ۔ (i) مویشی اور پولٹری کی نسل کی بہتری پر ذیلی مشن (ii) چارا اور چارے کا ذیلی مشن اور (iii) اختراع اور توسیع کا ذیلی مشن۔ از سر نو ترتیب دیے گئے این ایل ایم میں آنترپرینیورشپ کی ترقی، چارا اور چارے کی ترقی، تحقیق اور اختراع، مویشی بیمہ کی 10 سرگرمیاں اور اہداف ہیں۔