محترم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ نے اپریل 2022 سے ایک برس کی مدت کے لیے روپے ڈیبٹ کارڈ اور کم قیمت والے بھیم-یوپی آئی لین دین (فرد سے کاروباری تک) کو فروغ دینے کے لیے ترغیباتی اسکیم کو منظوری دے دی ہے۔

  1. روپے ڈیبٹ کارڈ اور کم قیمت والے بھیم – یوپی آئی لین دین (پی 2 ایم) کو فروغ دینے کے لیے منظور شدہ ترغیباتی اسکیم کے مالی اخراجات 2600 کروڑ روپئے کے بقدر ہیں۔ مذکورہ اسکیم کے تحت، جاری مالی برس 2022-23  کے لیے روپے ڈیبٹ کارڈ اور کم قیمت کے بھیم –یوپی آئی لین دین (پی 2 ایم) کا استعمال کرکے پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) اور ای-کامرس لین دین کو فروغ دینے کے لیے، احاطہ شدہ بینکوں کومالی ترغیب فراہم کی جائے گی۔
  2. وزیر خزانہ نے مالی برس 2022-23 کے بجٹ کے دوران اپنی تقریر میں، گذشتہ بجٹ میں اعلان شدہ ڈجیٹل ادائیگیوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھنے کی حکومت کی منشا کا اعلان کیا جو کفایتی ہونے کے ساتھ ساتھ استعمال کنندہ کے لیے آسان ادائیگی پلیٹ فارموں کے استعمال کو بڑھاوا دینے پر مرتکز ہے۔ یہ اسکیم مذکورہ بجٹی اعلان کے مطابق ترتیب  دی گئی ہے۔
  3. مالی برس 2021-22 میں، حکومت نے ڈجیٹل لین دین کو مزید فروغ دینے کے لیے مالی برس 2021-22 کے بجٹی اعلان کے مطابق ایک ترغیباتی اسکیم کو منظوری دی تھی۔ نتیجتاً، مجموعی ڈجیٹل لین دین میں 59 فیصد کے بقدر سال بہ سا ل اضافہ درج کیا گیا ہے، جو مالی برس 2020-21 میں 5554 کروڑ روپئے سے بڑھ کر مالی برس 2021-22 میں 8840 کروڑ روپئے  کے بقدر ہوگیا۔ بھیم- یو پی آئی لین دین نے 106 فیصد کے بقدر سال بہ سال اضافہ درج کیا ہے، جو مالی برس 2020-21 میں 2233 کروڑ روپئے سے بڑھ کر مالی برس 2021-22 میں 4597 کروڑ روپئے کے بقدر ہوگیا ہے۔
  4. ڈجیٹل ادائیگی نظام کے مختلف وابستگان اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے ڈجیٹل ادائیگی سے متعلق ایکو نظام کی ترقی پر صفر ایم ڈی آر نظام کے ممکنہ برعکس اثرات کے بارے میں تشویش ظاہر کی۔ اس کے علاوہ، قومی ادائیگی کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) نے بھیم – یوپی آئی اور روپے ڈیبٹ کارڈ لین دین کو فروغ دینے کے لیے ایکو نظام سے وابستہ شراکت داروں کے لیے کفایتی قیمت کی تجویز پیش کرنے، کاروباریوں  کے ذریعہ قبولیت میں اضافہ کرنے اور نقد ادائیگی کے بجائے ڈجیٹل ادائیگی کے لیے درخواست کی۔
  5. بھارتی حکومت ملک بھر میں ڈجیٹل ادائیگی کو فروغ دینے کے لیے مختلف پہل قدمیاں انجام دے رہی ہے۔ گذشتہ برسوں کے دوران، ڈجیٹل ادائیگی لین دین میں زبردست اضافہ ملاحظہ کیا گیا ہے۔ کووِڈ۔19 کے بحران کے دوران، ڈجیٹل ادائیگی نے چھوٹے کاروباریوں سمیت کاروباری کام کاج میں سہولت فراہم کرنے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے میں مدد فراہم کی۔یوپی آئی نے دسمبر 2022 کے مہینے میں 12.82 لاکھ کروڑ روپئے کے بقدر 782.9 کروڑ ڈجیٹل ادائیگی لین دین کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

یہ ترغیباتی اسکیم ایک مضبوط ڈجیٹل ادائیگی ایکو نظام تیار کرنے اور روپے ڈیبٹ کارڈ اور بھیم – یوپی آئی ڈجیٹل لین دین کو فروغ دینے کی سہولت فراہم کرے گی۔ ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس‘ کے مقصد سے مطابقت رکھتے ہوئے، یہ اسکیم یوپی آئی لائٹ اور یو پی آئی 123 پے کو کفایتی اور استعمال کنندہ کے لیے آسان ڈجیٹل ادائیگی حل کے طور پر بڑھاوا دے گی  ، نیز ملک میں تمام تر شعبوں اور آبادی کے تمام تر طبقات کےدرمیان ڈجیٹل ادائیگی نظام کو مزید مضبوطی بنانے میں مدد فراہم کرے گی۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Waqf Law Has No Place In The Constitution, Says PM Modi

Media Coverage

Waqf Law Has No Place In The Constitution, Says PM Modi
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to participate in ‘Odisha Parba 2024’ on 24 November
November 24, 2024

Prime Minister Shri Narendra Modi will participate in the ‘Odisha Parba 2024’ programme on 24 November at around 5:30 PM at Jawaharlal Nehru Stadium, New Delhi. He will also address the gathering on the occasion.

Odisha Parba is a flagship event conducted by Odia Samaj, a trust in New Delhi. Through it, they have been engaged in providing valuable support towards preservation and promotion of Odia heritage. Continuing with the tradition, this year Odisha Parba is being organised from 22nd to 24th November. It will showcase the rich heritage of Odisha displaying colourful cultural forms and will exhibit the vibrant social, cultural and political ethos of the State. A National Seminar or Conclave led by prominent experts and distinguished professionals across various domains will also be conducted.