وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے مرکزی حمایت یافتہ اسکیم یعنی ’’سیلاب کے بندوبست اور سرحدی علاقہ پروگرام‘‘ (ایف ایم بی اے پی) کو جاری رکھنے کے لیے 22-2021 سے 26-2025 تک 5 سال کی مدت کے لیے (15ویں مالیاتی کمیشن کی مدت)محکمہ آبی وسائل، آر ڈی اور جی آر کی تجویز کو منظوری دے دی جس کی کل لاگت 4100کروڑ روپے ہے۔
اسکیم کے دو اجزاء ہیں:
- کُل 2940 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ ایف ایم بی اے پی کے سیلاب بندوبست پروگرام (ایف ایم پی) والے جزو کے تحت سیلاب کے کنٹرول ، کٹاؤ روکنے ،پانی کی نکاسی کے بندوبست کی ترقی اور سمندری کٹاؤ کی روک تھام وغیرہ سے متعلق اہم کام کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں کو مرکزی امداد فراہم کی جائے گی۔ فنڈنگ پر عمل کیا جانے والا پیٹرن 90فیصد (مرکز) : خصوصی زمرے کی ریاستوں کے لیے (8 شمال مشرقی ریاستیں اور پہاڑی ریاستیں ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر )10فیصد (ریاست) اور 60فیصد (مرکز):جنرل / غیرخصوصی زمرے کی ریاستوں کے لیے 40فیصد (ریاست) ہے۔
- کُل 1160 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ ایف ایم بی اے پی کے دریاؤں کے بندوبست اور سرحدی علاقے (آر ایم بی اے) جزو کے ے تحت پڑوسی مملکوں کے ساتھ ملحقہ سرحد پر واقع مشترکہ ندیوں پر ہائیڈرولوجیکل مشاہدات اور سیلاب کی پیشین گوئی سمیت سیلاب کے کنٹرول اور کٹاؤ روکنے کے کام اور سرحد پر واقع مشترکہ ندیوں پر مشترکہ آبی وسائل پروجیکٹوں (پڑوسی ملکوں کے ساتھ) کی جانچ اور تعمیر سے قبل کی سرگرمیوں کو 100فیصد مرکزی امداد کے ساتھ شامل کیا جائے گا ۔
اگرچہ سیلاب کے بندوبست کی بنیادی ذمہ داری ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے، مرکزی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سیلاب کے بندوبست میں ریاستی حکومتوں کی کوششوں کو آگے بڑھانا، جدید ٹیکنالوجی اور اختراعی مواد/طریقہ کو فروغ دینے اور اپنانے کی حوصلہ افزائی کرنا ضروری ہے۔ یہ خاص طور پر اہم ہے کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے ممکنہ اثرات کے پیش نظر گزشتہ چند برسوں کے دوران موسم کے تعلق سے شدید واقعات رونما ہوئے ہیں اور اس وقت صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے جب وسعت، شدت اور تعداد کے لحاظ سے سیلاب کامسئلہ مزید بڑھ جائے۔آر ایم بی اے جزو کے تحت لاگو کیے گئے کام بھی سیکورٹی ایجنسیوں کی اہم تنصیبات، سرحدی دریاوں کے ساتھ سرحدی چوکیوں وغیرہ کو سیلاب اور کٹاؤ سے بچاتے ہیں۔ اس اسکیم میں ان ریاستوں کو ترغیب دینے کا انتظام ہے جو سیلاب کے میدانی زوننگ کو نافذ کرتی ہیں، جسے سیلاب کے انتظام کے لیے ایک مؤثر غیر اسٹرکچرل اقدام کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔