وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے بنیادی ڈھانچہ ترقیاتی فنڈ (آئی ڈی ایف) کے تحت 2025-26 تک مزید تین سالوں کے لیے 29,610.25 کروڑ روپے کی لاگت سے نافذ کیے جانے والے مویشی پروری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف) کو جاری رکھنے کی منظوری دی ہے۔ یہ اسکیم ڈیری پروسیسنگ اور مصنوعات کے تنوع، میٹ پروسیسنگ اور مصنوعات کے تنوع، جانوروں کے فیڈ پلانٹ، نسل کی کثرت فارم، جانوروں کے فضلے سے دولت کے انتظام (ایگری ویسٹ مینجمنٹ) اور ویٹرنری ویکسین اور ادویات کی پیداوار کی سہولیات کے لیے سرمایہ کاری کو فروغ دےگی۔
بھارت سرکار 8 سال کے لیے 3 فیصد سود کی رعایت فراہم کرے گی جس میں شیڈول بینک اور نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی)، نابارڈ اور این ڈی ڈی بی سے 90 فیصد تک کے قرض کے لیے دو سال کی مہلت بھی شامل ہے۔ اہل اداروں میں افراد، نجی کمپنیاں، ایف پی او، ایم ایس ایم ای، سیکشن 8 کمپنیاں شامل ہیں۔ اب ڈیری کوآپریٹوز ڈیری پلانٹس کو جدید بنانے اور مضبوط بنانے کے لیے بھی فائدہ اٹھائیں گے۔
بھارت سرکار ایم ایس ایم ای اور ڈیری کوآپریٹوز کو 750 کروڑ روپے کے کریڈٹ گارنٹی فنڈ سے لیے گئے قرض کے 25 فیصد تک کریڈٹ گارنٹی بھی فراہم کرے گی۔
اے ایچ آئی ڈی ایف نے اب تک 141.04 لاکھ ایل ایل پی ڈی (لاکھ لیٹر یومیہ) دودھ کی پروسیسنگ کی صلاحیت، 79.24 لاکھ میٹرک ٹن فیڈ پروسیسنگ کی صلاحیت اور 9.06 لاکھ میٹرک ٹن میٹ پروسیسنگ کی صلاحیت کا اضافہ کیا ہے۔ یہ اسکیم ڈیری، گوشت اور جانوروں کے چارے کے شعبے میں پروسیسنگ کی صلاحیت میں 2-4 فیصد اضافہ کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
مویشی پروری کا شعبہ سرمایہ کاروں کو لائیو سٹاک کے شعبے میں سرمایہ کاری کا موقع فراہم کرتا ہے جس سے یہ شعبہ منافع بخش بن گیا ہے جس میں ویلیو ایڈیشن، کولڈ چین اور ڈیری، میٹ، اینیمل فیڈ یونٹس سے لے کر تکنیکی طور پر مدد یافتہ مویشی پروری اور پولٹری ، جانوروں کے فضلے سے دولت پیدا کرنا اور ویٹرنری ادویات/ ویکسین یونٹوں کا قیام شامل ہے۔
ٹیکنالوجی کی مدد سے بریڈ کو بڑھانے والے فارمز، ویٹرنری ادویات اور ویکسین یونٹوں کو مضبوط بنانے، جانوروں کے فضلے سے دولت کے انتظام تک جیسی نئی سرگرمیوں کو شامل کرنے کے بعد، یہ اسکیم لائیو سٹاک سیکٹر میں بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے ایک بہت بڑے اکان کا مظاہرہ کرے گی۔
یہ اسکیم انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ کے ذریعے براہ راست اور بالواسطہ طور پر 35 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کا ایک ذریعہ ہوگی اور اس کا مقصد لائیو سٹاک شعبے میں دولت پیدا کرنا ہے۔ اب تک اے ایچ آئی ڈی ایف نے تقریبا 15 لاکھ کسانوں کو براہ راست / بالواسطہ طور پر فائدہ پہنچایا ہے۔ اے ایچ آئی ڈی ایف کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے، نجی شعبے کی سرمایہ کاری لا کر لائیو سٹاک کے شعبے سے فائدہ اٹھانے، پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیلانے اور لائیو سٹاک مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دے کر ملکی معیشت میں کم سے کم حصہ ڈالنے کے وزیر اعظم کے ہدف کے حصول کی راہ پر گامزن ہے۔ مستحق مستفیدین کے ذریعے پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن انفراسٹرکچر میں اس طرح کی سرمایہ کاری سے ان پروسیسڈ اور ویلیو ایڈڈ اجناس کی برآمد کو بھی فروغ ملے گا۔
اس طرح اے ایچ آئی ڈی ایف میں سرمایہ کاری سے نہ صرف نجی سرمایہ کاری کو 7 گنا فائدہ ہوگا بلکہ کسانوں کو ان پٹ پر زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب ملے گی جس سے زیادہ پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور کسانوں کی آمدنی بڑھے گی۔
The continuation of the Animal Husbandry Infrastructure Development Fund (AHIDF), as decided by the Cabinet, will create several opportunities for the youth and enhance income of farmers. https://t.co/FYkSS4KKsk
— Narendra Modi (@narendramodi) February 1, 2024