وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ نے سالانہ 12 ریفلز تک کے لیے فی 14.2 کلو گرام سلینڈر (اور 5 کلوگرام سلنڈر کے لیے متناسب درجہ بندی)پر 300 روپئے کی ہدف بند سبسڈی کو جاری رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ سبسڈی مالی برس 2024-25 کے دوران پردھان منتری اُجوَلا یوجنا (پی ایم یو وائی) کے مستفیدین کو فراہم کی جائے گی۔ یکم مارچ 2024 تک پی ایم یو وائی مستفیدین کی تعداد 10.27 کروڑ سے زائد ہے۔
مالی سال 2024-25 کے لیے مجموعی اخراجات 12,000 کروڑ روپئے ہوں گے۔ سبسڈی براہ راست اہل مستفیدین کے بینک کھاتوں میں جمع کی جاتی ہے۔
کھانا پکانے کا صاف ستھرا ایندھن یعنی لکویڈ پیٹرولیم گیس(ایل پی جی) کو دیہی اور محروم غریب کنبوں کو دستیاب کرانے کے لیے ، حکومت نے مئی 2016 میں پردھان منتری اجولا یوجنا شروع کی ، تاکہ غریب گھرانوں کی بالغ خواتین کو مفت ایل پی جی کنکشن فراہم کیا جا سکے۔
بھارت اپنی ایل پی جی ضروریات کا تقریباً 60 فیصد حصہ درآمد کرتا ہے۔ پی ایم یو وائی کے مستفیدین کو ایل پی جی کی بین الاقوامی قیمتوں میں تیز اُتار چڑھاؤ سے محفوظ رکھنے کے لیے اور ایل پی جی کو پی ایم یو وائی صارفین کے لیے مزید قابل استطاعت بنانے اور اس سلسلے میں ان کے لیے ایل پی جی کے پائیدار استعمال کو یقینی بنانے کے لیے، حکومت نے مئی 2022 میں پی ایم یو وائی کے صارفین کے لیے سالانہ 12 ریفلز تک کے لیے فی 14.2 کلوگرام سلینڈر (اور 5 کلوگرام سلنڈر کے لیے متناسب درجہ بندی)پر 200 روپئے کی ہدف بند سبسڈی کا آغاز کیا۔اکتوبر 2023 میں، حکومت نے سالانہ 12 ریفلز تک کے لیے فی 14.2 کلو گرام سلینڈر (اور 5 کلوگرام سلنڈر کے لیے متناسب درجہ بندی)پر ہدف بند سبسڈی بڑھا کر 300 روپئے کر دی۔ یکم فروری 2024 تک، پی ایم یو وائی صارفین کے لیے گھریلو ایل پی جی کی مؤثر قیمت 603 روپئے فی 14.2 کلو گرام سلینڈر ہے (دہلی)۔
پی ایم یو وائی صارفین کی ایل پی جی کی اوسط کھپت 2019-20 میں 3.01 ریفلز سے 29 فیصد بڑھ کر 2023-24 کے لیے 3.87 ریفلز (جنوری 2024 تک) ہو گئی ہے۔ پی ایم یو وائی کے تمام مستفیدین اس ہدف بند سبسڈی کے اہل ہیں۔
An important Cabinet decision which will benefit the Nari Shakti of India and ensure smoke free kitchens. https://t.co/WtgcxU0Gs3 https://t.co/rs0QUcDA1s
— Narendra Modi (@narendramodi) March 7, 2024