وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے گنگا ندی پر ایک نئے 4556 میٹر لمبے، 6 لین ہائی لیول/اضافی ڈوزڈ کیبل اسٹے(موجودہ دیگھا-سونی پور ریل اور سڑک پل کے مغربی کنارے کے برابر) پل کی تعمیر کو منظوری دی ہے اور ریاست بہار میں پٹنہ اور سارن (این ایچ-139ڈبلیو) اضلاع میں ای پی سی ماڈل پر دونوں طرف سے داخلے کے لیے اپنی منظوری دے دی ہے۔
اس کے لیے اخراجات:
پروجیکٹ کی کل لاگت 3,064.45 کروڑ روپے ہے جس میں سول تعمیراتی لاگت 2,233.81 کروڑ روپے ہے۔
استفادہ کنندگان کی تعداد:
یہ پل ٹریفک کو تیز اور آسان بنائے گا جس کے نتیجے میں ریاست بالخصوص شمالی بہار کی مجموعی ترقی ہوگی۔
تفصیلات:
دیگھا (پٹنہ اور دریائے گنگا کا جنوبی کنارہ پر واقع ہے) اور سون پور (سارن ضلع میں دریائے گنگا کا شمالی کنارہ) فی الحال صرف ہلکی گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے ریل اور سڑک پل کے ذریعے جڑے ہوئے ہیں۔ لہذا، موجودہ سڑک کو سامان اور اشیاء کی نقل و حمل کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا، جو کہ ایک بڑی اقتصادی رکاوٹ ہے۔ دیگھا اور سون پور کے درمیان یہ پل بننے سے رکاوٹ ختم ہو جائے گی۔ ایک بار پل کے تعمیر ہونے کے بعد سامان اور اشیاء لے جایا جا سکے گا، جس سے خطے کی اقتصادی صلاحیتوں کو ہوا ملے گی۔
یہ پل بہار کے شمالی حصے میں اورنگ آباد اور سون پور (این ایچ-31)، چھپرا، موتیہاری (مشرقی-مغربی کوریڈور پرانا این ایچ-27)، بیتیا (این ایچ-727) میں این ایچ-139 کے ذریعہ پٹنہ سے ہوتے ہوئے سنہری چوکور راہداری تک براہ راست رابطہ فراہم کرتا ہے۔ یہ منصوبہ بدھ سرکٹ کا ایک حصہ ہے۔ یہ ویشالی اور کیسریا میں بدھ استوپ کو اچھی کنیکٹیوٹی فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، این ایچ- 139 ڈبلیو، انتہائی مشہور ارریراج سومیشورا ناتھ مندر اور مشرقی چمپارن ضلع کے کیسریا میں مجوزہ ویراٹ رامائن مندر (دنیا کی سب سے بڑی مذہبی یادگار) کو کنیکٹویٹی فراہم کرتا ہے۔
اس پروجیکٹ کا نفاذ پٹنہ میں ہورہا ہے ۔ یہ ریاستی دارالحکومت کے ذریعے شمالی بہار اور جنوبی بہار کو بہتر رابطہ فراہم کرے گا۔ یہ پل گاڑیوں کی نقل و حرکت کو تیز اور آسان بنائے گا جس کے نتیجے میں علاقے کی مجموعی ترقی ہوگی۔ اقتصادی تجزیہ کے نتائج نے بنیادی کیس میں ای آئی آر آر 17.6 فیصد اور بدترین صورت میں 13.1 فیصد دکھا یا ہے جو فاصلے اور سفر کے وقت میں بچت کا باعث بن سکتا ہے۔
نفاذ کی حکمت عملی اور مقاصد:
تعمیر اور آپریشن کے معیار کو یقینی بنانے کیلئے 5ڈی- بلڈنگ انفارمیشن ماڈلنگ5 (بی آئی ایم )، برج ہیلتھ مانیٹرنگ سسٹم (بی ایچ ایم ایس )، ماہانہ ڈرون میپنگ جیسے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ای پی سی موڈ میں کام کو انجام دیا جائے گا۔
اس کام کو مقررہ تاریخ سے 42 ماہ میں مکمل کرنے کا ہدف ہے۔
روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت سمیت اہم اثرات:
- اس پروجیکٹ کا مقصد بہار کے شمالی اور جنوبی حصوں کے درمیان تیز سفر اور بہتر رابطہ فراہم کرنا ہے۔ اس طرح پورے خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کا فروغ ہوگا۔
- منصوبے کی تعمیر اور دیکھ بھال کے دوران کی جانے والی مختلف سرگرمیوں سے ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں کے لیے براہ راست روزگار پیدا ہونے کی امید ہے۔
ریاستیں/ اضلاع کا احاطہ کیا گیا:
یہ پل بہار کے گنگا ندی پر دو اضلاع، جنوب میں پٹنہ اور شمال میں سرن کو جوڑے گا۔
پس منظر:
حکومت نے 8 جولائی 2021 کی گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے بتایا کہ پٹنہ (ایمس) کے قریب این ایچ- 139 کے ساتھ اپنے جنکشن سے شروع ہوکر بہار ریاست میں بیتیا کے قریب این ایچ- 727 کے ساتھ جنکشن پر ختم ہونے والے شاہراہ کو این ایچ-139 ڈبلیو قرار دیا ہے۔
The Cabinet has approved the construction of a new 6-lane bridge across River Ganga, connecting Digha and Sonepur in Bihar. This project will boost connectivity, spur economic growth and benefit lakhs of people across Bihar. https://t.co/MiivGjPXBK https://t.co/bsizx6bjkK
— Narendra Modi (@narendramodi) December 27, 2023