وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے 6 لین زیرکپور بائی پاس کی تعمیر کو منظوری دے دی ہے جو کہ قومی شاہراہ -7 (زیرکپور-پٹیالہ) کے جنکشن سے شروع ہو کر قومی شاہراہ -5 (زیرکپور-پروانو) کے ساتھ جنکشن پر اختتام پذیر ہو گا جس کی کل لمبائی پنجاب ریاست میں 19.2 کلومیٹر ہےاور ہریانہ میں قومی شاہراہ اوکے تحت ہائبرڈ اینوئٹی موڈ پر پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے اصول کے تحت مربوط نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی سہولت کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
پروجیکٹ کی کل سرمایہ لاگت 1878.31 کروڑ روپے ہے۔
زیرکپور بائی پاس زیرکپور میں قومی شاہراہ -7 (چنڈی گڑھ-بٹھنڈہ) کے ساتھ جنکشن سے شروع ہوتا ہے اور پنجاب میں پنجاب حکومت کے ماسٹر پلان کی پیروی کرتا ہے اور ہریانہ کے پنچکولہ میں قومی شاہراہ -5 (زیرکپور-پروانو) کے ساتھ جنکشن پر ختم ہوتا ہے، اس طرح پنجاب میں انتہائی شہری آبادی سے بچتا ہے اور ہریانہ کے پنچھی پور میں بھیڑ بھاڑ سے بچتا ہے۔
پروجیکٹ کا بنیادی مقصد پٹیالہ، دہلی، موہالی ایروسیٹی سے ٹریفک کو موڑ کر اور ہماچل پردیش سے براہ راست رابطہ فراہم کرکے زیرکپور، پنچکولہ اور آس پاس کے علاقوں میں بھیڑ کو کم کرنا ہے۔ موجودہ تجویز کا مقصد سفر کے وقت کو کم کرنا اور قومی شاہراہ-7، قومی شاہراہ -5 اور قومی شاہراہ -152 کے گنجان شہری حصے میں ٹریفک کی پریشانی سے پاک نقل و حرکت کو یقینی بنانا ہے۔
حکومت نے چنڈی گڑھ، پنچکولہ اور موہالی کے شہری اجتماع کو سڑکوں کے نیٹ ورک کی ترقی کے ساتھ کم کرنے کا کام لیا ہے جو نقشہ میں اشارہ کے مطابق رنگ روڈ کی شکل اختیار کرے گا۔ زیرکپور بائی پاس اس منصوبے کا ایک اہم جزو ہے۔
Cabinet approval for the construction of the 6-lane Zirakpur Bypass will reduce travel time and also improve connectivity to Himachal Pradesh and NCR. It is also in line with our PM GatiShakti effort to build seamless, future-ready transport infrastructure.…
— Narendra Modi (@narendramodi) April 9, 2025