وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ نے مراٹھی، پالی، پراکرت، آسامی اور بنگالی زبانوں کو کلاسیکی زبان کا درجہ دینے کی منظوری دے دی ہے۔ کلاسیکی زبانیں بھارت کے غیر معمولی اور قدیم ثقافتی ورثے کے نگہبان کے طور پر کام کرتی ہیں جو ہر کمیونٹی کے تاریخی اور ثقافتی سنگ میل کی روح کا مظہر ہیں۔
تفصیل اور پس منظر:
حکومت ہند نے 12 اکتوبر 2004 کو تمل کو کلاسیکی زبان قرار دیتے ہوئے "کلاسیکی زبانوں" کے طور پر زبانوں کا ایک نیا زمرہ بنانے کا فیصلہ کیا اور کلاسیکی زبان کی حیثیت کے لیے درج ذیل معیارات ترتیب دیے:
- اس کی ابتدائی تحریروں کی اعلیٰ قدیمی/ ہزار سال پر محیط تاریخ۔
- قدیم ادب/ متون کا ایک حصہ، جسے بولنے والوں کی نسل کے لحاظ سے ایک قیمتی ورثہ سمجھا جاتا ہے۔
- ادبی روایت اصل ہونی چاہیے اور کسی دوسری تقریری برادری سے مستعار نہیں ہونی چاہیے۔
کلاسیکی زبان کی حیثیت کے لیے مجوزہ زبانوں کا جائزہ لینے کے لیے نومبر 2004 میں ساہتیہ اکادمی کے تحت وزارت ثقافت کی طرف سے لسانی ماہرین کی کمیٹی (ایل ای سی ) تشکیل دی گئی تھی۔
نومبر 2005 میں مندرجہ ذیل معیار پر نظر ثانی کی گئی، اور سنسکرت کو کلاسیکی زبان قرار دیا گیا:
- 1500-2000 سال کے عرصے میں اس کی اعلیٰ قدیمی ابتدائی تحاریر /ریکارڈ شدہ تاریخ ۔
- قدیم ادب/متن کا ایک حصہ، جسے بولنے والوں کی نسلوں کے ذریعہ ایک قیمتی ورثہ سمجھا جاتا ہے۔
- III. ادبی روایت اصل ہو اور کسی دوسری تقریری برادری سے مستعار نہ ہو۔
کلاسیکی زبان اور ادب جدید سے الگ ہونے کی وجہ سے کلاسیکی زبان اور اس کے بعد کی شکلوں یا اس کی شاخوں کے درمیان ایک تعطل بھی ہوسکتا ہے۔
حکومت ہند نے اب تک درج ذیل زبانوں کو کلاسیکی زبانوں کا درجہ دیا ہے:
زبان |
مشتہری کی تاریخ |
تمل |
12/10/2004 |
سنسکرت |
25/11/2005 |
تیلگو |
31/10/2008 |
کنڑ |
31/10/2008 |
ملیالم |
08/08/2013 |
اُڑیہ |
01/03/2014 |
2013 میں مہاراشٹر حکومت کی طرف سے ایک تجویز وزارت میں موصول ہوئی تھی جس میں مراٹھی کو کلاسیکی زبان کا درجہ دینے کی درخواست کی گئی تھی، جسے ایل ای سی کو بھیج دیا گیا تھا۔ ایل ای سی نے کلاسیکی زبان کے لیے مراٹھی کی سفارش کی۔ مراٹھی زبان کو کلاسیکی درجہ دینے کے لیے 2017 میں کابینہ کے لیے مسودہ نوٹ پر بین وزارتی مشاورت کے دوران، ایم ایچ اے نے معیار پر نظر ثانی کرنے اور اسے سخت بنانے کا مشورہ دیا۔ پی ایم او نے اپنے تبصرے کے ذریعے کہا کہ وزارت یہ جاننے کے لیے ایک کام یہ کر سکتی ہے کہ کتنی دوسری زبانوں کے اہل ہونے کا امکان ہے۔
اس دوران بہار، آسام، مغربی بنگال سے بھی پالی، پراکرت، آسامی اور بنگالی کو کلاسیکی زبان کا درجہ دینے کی تجویز موصول ہوئی۔
اسی مناسبت سے، لسانیات کے ماہرین کمیٹی (ساہتیہ اکادمی کے تحت) نے 25.07.2024 کو ایک میٹنگ میں متفقہ طور پر درج ذیل معیارات پر نظر ثانی کی۔ ساہتیہ اکادمی کو ایل ای سی کے لیے نوڈل ایجنسی کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔
- (اس کی) اعلیٰ قدیمی ابتدائی تحریریں/1500-2000 سال کے عرصے میں ریکارڈ شدہ تاریخ ہے۔
- قدیم ادب/متن کا ایک حصہ، جسے بولنے والوں کی نسلوں کے ذریعہ میراث سمجھا جاتا ہے۔
- علمی نصوص، خاص طور پر نثری نصوص کے علاوہ شاعری، خطاطی اور تحریری ثبوت۔
- کلاسیکی زبانیں اور ادب اپنی موجودہ شکل سے الگ ہو سکتے ہیں یا اس کی شاخوں کی بعد کی شکلوں کے ساتھ منقطع ہو سکتے ہیں۔
کمیٹی نے مندرجہ ذیل زبانوں کو کلاسیکی زبان کے طور پر مانے جانے کے نظرثانی شدہ معیار پر پورا اترنے کی بھی سفارش کی۔
مراٹھی
پالی
پراکرت
آسامی
بنگالی
نفاذ کی حکمت عملی اور اہداف:
وزارت تعلیم نے کلاسیکی زبانوں کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ سنسکرت زبان کے فروغ کے لیے پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے ذریعے 2020 میں تین مرکزی یونیورسٹیاں قائم کی گئیں۔ سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف کلاسیکل تمل کا قیام قدیم تمل متون کے ترجمے کی سہولت فراہم کرنے، تحقیق کو فروغ دینے اور یونیورسٹی کے طلباء اور تمل زبان کے اسکالرز کے لیے کورسز پیش کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ کلاسیکی زبانوں کے مطالعہ اور تحفظ کو مزید بڑھانے کے لیے، میسور میں سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف انڈین لینگوئیجز کے زیر اہتمام کلاسیکی کنڑ، تیلگو، ملیالم، اور اوڈیا میں مطالعہ کے لیے عمدگی کے مراکز قائم کیے گئے تھے۔ ان اقدامات کے علاوہ، کلاسیکی زبانوں کے میدان میں کامیابیوں کو تسلیم کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے کئی قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز بھی قائم کیے گئے ہیں۔ وزارت تعلیم کی طرف سے کلاسیکی زبانوں کے لیے جو فوائد حاصل کیے گئے ہیں ان میں کلاسیکی زبانوں کے لیے قومی ایوارڈ، یونیورسٹیوں میں کرسیاں، اور کلاسیکی زبانوں کے فروغ کے لیے مراکز شامل ہیں۔
روزگار پیدا کرنے سمیت اہم اثرات:
کلاسیکی زبان کے طور پر زبانوں کی شمولیت سے روزگار کے اہم مواقع پیدا ہوں گے، خاص طور پر تعلیمی اور تحقیقی شعبوں میں۔ مزید برآں، ان زبانوں کی قدیم تحریروں کے تحفظ، دستاویزات اور ڈیجیٹائزیشن سے آرکائیونگ، ترجمہ، اشاعت اور ڈیجیٹل میڈیا میں ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
شامل ریاستیں/اضلاع:
اس میں شامل بنیادی ریاستیں مہاراشٹرا (مراٹھی)، بہار، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش (پالی اور پراکرت)، مغربی بنگال (بنگالی)، اور آسام (آسامی) ہیں۔ وسیع تر ثقافتی اور علمی اثر قومی اور بین الاقوامی سطح پر پھیلے گا۔