وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج بائیوٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ (ڈی بی ٹی) کے تحت دو اسکیموں، جن میں ایک اسکیم - 'بائیو ٹیکنالوجی ریسرچ انوویشن اینڈ انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ (بائیو- رائیڈ)' ہے ، کے ساتھ بائیو مینوفیکچرنگ اور بائیو فاؤنڈری کے نام سے ایک نئے جزو کے ساتھ ضم کر کے انہیں جاری رکھنے کی منظوری دی۔
اسکیم کے تین وسیع اجزاء ہیں:
الف) بائیو ٹیکنالوجی کی تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی)؛
ب) صنعتی اور صنعتکاری کی ترقی (آئی اینڈ ای ڈی)
ج) بائیو مینوفیکچرنگ اور بایو فاؤنڈری
سال22-2021 سے26-2025 تک 15 ویں مالیاتی کمیشن کی مدت کے دوران اس متحدہ اسکیم 'بائیو - رائیڈ' کے نفاذ کے لیے مجوزہ تخمینہ 9197 کروڑ روپے ہے۔
بائیو – رائیڈ اسکیم کو اختراع ، بائیو انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے اور بائیو مینوفیکچرنگ اور بائیو ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد تحقیق کو تیز کرنا، مصنوعات کی ترقی کو بڑھانا، اور تعلیمی تحقیق اور صنعتی ایپلی کیشنز کے درمیان فرق کو ختم کرنا ہے۔ یہ اسکیم صحت کی دیکھ بھال، زراعت، ماحولیاتی پائیداری، اور صاف توانائی جیسے قومی اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بائیو انوویشن کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے حکومت ہند کے مشن کا حصہ ہے۔ بائیو رائیڈ اسکیم کا نفاذ مندرجہ ذیل کے لئے ہوگا۔
· بائیو انٹرپرینیورشپ کو فروغ دیں: بائیو - رائیڈ بائیو انٹرپرینیورز کو سیڈ فنڈنگ، انکیوبیشن سپورٹ، اور مینٹر شپ فراہم کرکے اسٹارٹ اپس کے لیے ایک فروغ پذیر ایکو سسٹم کو پروان چڑھائے گی۔
· ایڈوانس انوویشن: اسکیم مصنوعی حیاتیات، بائیو فارماسیوٹیکل، بائیو انرجی، اور بائیو پلاسٹکس جیسے شعبوں میں جدید تحقیق اور ترقی کے لیے گرانٹس اور مراعات پیش کرے گی۔
· صنعت-اکیڈمیا کے اشتراک کو سہولت: بایو-رائیڈ تعلیمی اداروں، تحقیقی اداروں اور صنعت کے درمیان بایو بیسڈ مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کی کمرشلائزیشن کو تیز کرنے کے لیے ہم آہنگی پیدا کرے گی۔
· پائیدار بائیو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی: ہندوستان کے سبز اہداف کے ساتھ ہم آہنگ بائیو مینوفیکچرنگ میں ماحولیاتی طور پر پائیدار طریقوں کو فروغ دینے پر اہم توجہ مرکوز کی جائے گی۔
· ایکسٹرا مورنل فنڈنگ کے ذریعے محققین کا تعاون: بائیو- رائیڈ تحقیقی اداروں، یونیورسٹیوں، اور انفرادی محققین کو زراعت، صحت کی دیکھ بھال، بایو انرجی، اور ماحولیاتی پائیداری جیسے شعبوں میں ایکسٹرامورنل فنڈنگ کی حمایت کرکے بائیو ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں سائنسی تحقیق، اختراعات، اور تکنیکی ترقی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
· بائیوٹیکنالوجی کے شعبے میں انسانی وسائل کی پرورش: بائیو –رائیڈ بایوٹیکنالوجی کے کثیر الشعبہ، شعبوں میں کام کرنے والے طلباء، نوجوان محققین اور سائنسدانوں کو جامع ترقی اور مدد فراہم کرے گا۔ انسانی وسائل کی ترقی کا مربوط پروگرام افرادی قوت کی استعداد کار میں اضافے اور ہنر مندی میں مدد دے گا اور انہیں تکنیکی ترقی کے نئے افق سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنائے گا۔
اس کے علاوہ ، ملک میں سرکلر- بائیو اکانومی کو فعال کرنے کے لیے بایو مینوفیکچرنگ اور بائیو فاؤنڈری پر ایک جزو 'لائف اسٹائل فار دی انوائرمنٹ (لائف)' کے ساتھ ہم آہنگ کر کے ، جو جناب وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کیا گیا ہے، تاکہ زندگی کے ہر پہلو میں ماحولیاتی حل سبز اور دوستانہ ماحول کو شامل کرکے عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے میں مدد ملے۔ بائیو – رائیڈ کا یہ نیا جزو 'بائیو مینوفیکچرنگ' کی بے پناہ صلاحیت کو فروغ دینے کی خواہش رکھتا ہے، تاکہ صحت کی دیکھ بھال کے نتائج کو بہتر بنانے، زراعت کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، بایو اکانومی کے فروغ اور بائیو پر مبنی مصنوعات کی کمرشلائزیشن کے لیے مقامی اختراعی حلوں کی ترقی کو آسان بنایا جا سکے، جس سے انتہائی ہنر مند افرادی قوت کے ہندوستان کے گروپ کو بڑھایا جاسکے ، اور کاروباری رفتار کو تیز کیا جاسکے ۔
ڈی بی ٹی کی جاری کوششیں بایو ٹکنالوجی کی صلاحیت کو قومی ترقی اور معاشرے کی بھلائی کے لیے ایک درست ٹول کے طور پر بروئے کار لانے کے اس کے وژن کے مطابق ہیں، تاکہ ہندوستان کو بایو ٹیکنالوجی کی تحقیق، اختراع، ترجمہ، انٹرپرینیورشپ، اور صنعتی ترقی میں عالمی سطح پر مسابقتی بنانے اور 2030 تک 300 بلین امریکی ڈالر کی بایو اکانومی بنانے کے اپنے مشن کو پورا کیا جا سکے۔ بائیو - رائیڈ اسکیم 'وکِسِت بھارت 2047' کے وژن کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
پس منظر:
بائیوٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی بی ٹی)، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت، بایو ٹیکنالوجی اور ماڈرن بائیو لوجی میں عمدگی اور اختراع پر مبنی دریافت کی تحقیق اور صنعتکاری کو فروغ دیتا ہے۔