وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کی کونسل کی 22ویں میٹنگ کے شانہ بہ شانہ، آج ازبکستان کے شہر سمرقند میں جمہوریہ ازبکستان کے صدر عزت مآب جناب شوکت میرضیایف سے ملاقات کی۔
یہ دونوں ممالک کے لیے ایک خصوصی سال ہے کیونکہ اس سال سفارتی تعلقات کے قیام کی 30ویں سالگرہ ہے۔ دونوں قائدین نے 2020 میں ورچووَل سربراہ ملاقات کے فیصلوں پر عمل درآمد سمیت باہمی تعلقات میں رونما ہونے والی مجموعی پیش رفت کی ستائش کی۔
دونوں قائدین نے باہمی تعاون خصوصاً تجارت، اقتصادی تعاون اور رابطہ کاری سے متعلق ترجیحاتی شعبوں کے بارے میں تبادلہ خیالات کیے۔ انہوں نے تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے طویل المدت انتظام کاری اور تجارت کے شعبے میں تنوع پیدا کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس سلسلے میں چابہار بندرگاہ اور بین الاقوامی شمالی جنوبی نقل و حمل گلیارے کا بہتر استعمال اور مضمرات کے دروازے کھولنے کے لیے رابطہ کاری کلیدی حیثیت کی حامل ہے۔
دونوں قائدین نے بھارت کے ترقیاتی تجربات اور مہارت کی بنیاد پر اطلاعاتی تکنالوجی، حفظانِ صحت، اعلیٰ تعلیم، وغیرہ جیسے شعبوں میں باہمی تعاون پر زور دیا۔بھارتی تعلیمی اداروں کو کھولنے اور ازبیک و بھارتی یونیورسٹیوں کے درمیان شراکت داری کا خیرمقدم کیا گیا۔
افغانستان سمیت علاقائی مسائل پر تبادلہ خیالات کیے گئے۔ دونوں قائدین نے ایک دوسرے کے اس نظریہ کی تائید کی کہ افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔
قائدین نے اس سال ماہ جنوری میں منعقدہ اولین بھارت-وسطی ایشیا سربراہ ملاقات کے نتائج کو ازحد اہم قرار دیا۔ انہوں نے سربراہ ملاقات کے فیصلو کے نفاذ میں رونماہوئی پیش رفت کو تسلیم کیا۔
وزیر اعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ ملاقات کے عمدہ اہتمام اور ازبکستان کی کامیاب صدارت کے لیے صدر میرضیایف کو مبارکباد پیش کی۔
Had a great meeting with President Shavkat Mirziyoyev. Thanked him for hosting the SCO Summit. Discussed ways to deepen connectivity, trade and cultural cooperation between India and Uzbekistan. pic.twitter.com/64HZz6enrX
— Narendra Modi (@narendramodi) September 16, 2022