کاشی میں کاشی تیلگو سنگمم کے دوران وزیر اعظم کے خطاب کا متن

April 29th, 07:46 pm

نمسکار! آپ سبھی کو گنگا پشکرالو اُتسو کی دلی نیک تمنائیں۔ آپ سب کاشی میں آئے ہیں، اس لیے اس سفر میں آپ ذاتی طور پر میرے بھی مہمان ہیں،اور جیسا ہمارے یہاں کہتے ہیں مہمان تو دیو کی طرح ہیں۔ میں ذمہ داریوں کی وجہ سے بھلے ہی آپ کے خیرمقدم کے لیے وہاں موجود نہیں ہو سکا ہوں، لیکن میرا دل آپ سب کے بیچ رہنے کا احساس ہو رہا ہے۔ میں اس اہتمام کے لیے کاشی – تیلگو کمیٹی اور پارلیمنٹ میں میرے ساتھ جی وی ایل نرسمہا راؤ جی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔کاشی کے گھاٹ پر یہ گنگا پشکرالو تیوہار، گنگا اور گوداوری کے سنگم کی طرح ہے۔ یہ بھارت کی قدیم تہذیبوں، ثقافتوں اور روایات کے سنگم کا تیوہار ہے۔ آپ کو یاد ہوگا، کچھ مہینے پہلے یہیں کاشی کی سرزمین پر کاشی-تمل سنگمم کا اہتمام بھی ہوا تھا۔ ابھی کچھ ہی دن پہلے مجھے سوراشٹر سنگمم میں بھی شامل ہونے کی خوش نصیبی حاصل ہوئی ہے۔ تب میں نے کہا تھا، آزادی کا یہ امرت کال ملک کی گوناگونیت کا، متنوع دھاروں کا سنگم کال ہے۔ تنوع کے اس میل سے قومیت کا امرت نکل رہا ہے ، جو بھارت کو لامحدود مستقبل تک توانا رکھے گا۔

وزیر اعظم نے کاشی، اتر پردیش میں گنگا پشکرالو اتسو سے خطاب کیا

April 29th, 07:45 pm

وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا آغاز گنگا پشکارالو اتسو کے موقع پر اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کیا اور سب کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہاں موجود تمام لوگ ان کے ذاتی مہمان ہیں اور مہمانوں کا ہندوستانی ثقافت میں بھگوان کے برابر درجہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘اگرچہ میں آپ کے استقبال کے لیے وہاں موجود نہیں تھا، تاہم میرا دماغ آپ سب کے ساتھ ہے۔’’ انہوں نے کاشی-تیلگو کمیٹی اور رکن پارلیمنٹ جناب جی وی ایل نرسمہا راؤ کو اس تقریب کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کاشی کے گھاٹوں پر گنگا - پشکرالو اتسو گنگا اور گوداوری کے سنگم کی طرح ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ہندوستان کی قدیم تہذیبوں، ثقافتوں اور روایات کے سنگم کا جشن ہے۔ انہوں نے کاشی - تمل سنگمم کو یاد کیا جو یہاں کچھ مہینے پہلے ہوا تھا اور کچھ دن پہلے سوراشٹر - تمل سنگمم میں حصہ لینے کا بھی ذکر کیا جہاں انہوں نے آزادی کے امرت کال کو ہندوستان کے تنوع اور ثقافتوں کے سنگم کے طور پر کہا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘تنوع کا یہ سنگم قوم پرستی کے امرت کو جنم دے رہا ہے جو مستقبل میں ہندوستان کے لیے پوری توانائی کو یقینی بنائے گا۔’’