کابینہ نے پائیدار زراعت کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعظم راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (پی ایم-آر کے وی وائی) اور خود کفیلی کے لیے غذائی تحفظ حاصل کرنے کے لیے کرشونتی یوجنا (کے وائی) کو منظوری دے دی
October 03rd, 09:18 pm
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے وزارت زراعت اور کسانوں کے تحت کام کرنے والی تمام مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں (سی ایس ایس) کو دو چھتری اسکیموں یعنی پردھان منتری راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (پی ایم-آر کے وی وائی)، ایک کیفے ٹیریا اسکیم اور کرشنتی یوجنا (کے وائی) میں تبدیل کرنے کے لیے محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) کی تجویز کو منظوری دے دی۔ پی ایم-آر کے وی وائی پائیدار زراعت کو فروغ دے گا، جبکہ کے وائی غذائی تحفظ اور زرعی خود کفالت پر توجہ دے گا۔ تمام اجزاء مختلف اجزاء کے موثر اور مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ٹکنالوجی کا فائدہ اٹھائیں گے۔کابینہ نے 2024-25 سے 2030-31 کے لیے خوردنی تیل کے قومی مشن – روغنی بیج (این ایم ای او-روغنی بیج) کو منظوری دی
October 03rd, 09:06 pm
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے خوردنی تیلوں کے قومی مشن – روغنی بیج (این ایم ای او-روغنی بیج) کو منظوری دے دی ہے، یہ ایک تاریخی اقدام ہے جس کا مقصد گھریلو تیل کے بیجوں کی پیداوار کو بڑھانا اور خوردنی تیل میں خود انحصاری (آتم نربھر بھارت) حاصل کرنا ہے۔ اس مشن کو 2024-25 سے 2030-31 تک سات سال کی مدت میں لاگو کیا جائے گا، جس کے مالی اخراجات 10,103 کروڑ روپے ہیں۔زرعی شعبے میں مرکزی بجٹ 2022 کے مثبت اثرات پر ویبینار میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن
February 24th, 10:13 am
یہ ایک خوش کن اتفاق ہے کہ 3 سال قبل اسی دن پی ایم کسان سمان ندھی شروع کی گئی تھی۔ آج یہ اسکیم ملک کے چھوٹے کسانوں کے لیے ایک بڑا سہارا بن گئی ہے۔ اس کے تحت ملک کے 11 کروڑ کسانوں کو تقریباً پونے دو لاکھ کروڑ روپے دیے جا چکے ہیں۔ اس پلان میں بھی ہم اسمارٹنس کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ صرف ایک کلک سے 10-12 کروڑ کسانوں کے بینک کھاتوں میں براہ راست رقم کی منتقلی، یہ اپنے آپ میں کسی بھی ہندوستانی کے لیے فخر کی بات ہے۔وزیراعظم نے زرعی شعبے پر مرکزی بجٹ 2022 کے مثبت اثر کے بارے میں ایک ویبنار سے خطاب کیا
February 24th, 10:03 am
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے وزیراعظم نے زرعی شعبے پر مرکزی بجٹ 2022 کے مثبت اثر کے بارے میں ایک ویبنار سے خطاب کیا۔ انہوں نے ان طریقوں کے بارے میں بات کی جن کے ذریعہ بجٹ زرعی شعبے کو مستحکم کرتارہے گا۔ یہ ویبنار ’اسمارٹ زراعت‘-نفاذ کی حکمت عملی پر مرکوز تھا۔ متعلقہ مرکزی وزرا ریاستی حکومتوں کے نمائندوں ، صنعت اور تعلیم شعبے کےنمائندے اور مختلف کرشی وگیان کیندروں کے ذریعہ کسان اس موقع پر موجود تھے۔پی ایم کسان اسکیم کے تحت مالی فائدے کی دسویں قسط کے اجرا پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن
January 01st, 12:31 pm
تمام معزز حاضرین،سب سےپہلے میں ماتا ویشنو دیوی کمپلیکس میں پیش آئے افسوس ناک سانحے پر تعزیت پیش کرتا ہوں۔ میںان تمام لوگوں سے تعزیت کرتا ہوں جنھوں نے اپنے پیاروں کو کھویا ہے، جو بھگدڑ میں زخمی ہوئے ہیں۔ مرکزی حکومت جموں و کشمیر انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ میں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا جی سے بھی بات کی ہے۔ راحتی کاموں کا خیال رکھا جارہا ہے اور زخمیوں کے علاج کیا جارہا ہے۔وزیراعظم نے پی ایم کسان کی 10 ویں قسط جاری کی
January 01st, 12:30 pm
نچلی سطح کے کسانوں کو بااختیار بنانے کے اپنے مصمم عزم و ارادے کے مطابق، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم۔ کسان) کے تحت مالیاتی فائدے کی 10ویں قسط جاری کی۔ اس سے 10 کروڑ سے زیادہ استفادہ کنندہ کسان خاندانوں کو 20 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم کی منتقلی ممکن ہوئی۔ پروگرام کے دوران وزیراعظم نے تقریباً 351 کسان پیداواری تنظیموں (ایف پی اوز) کو 14 کروڑ روپے سے زیادہ کی اکوٹی گرانٹ بھی جاری کی جس سے 1.24 لاکھ سے زیادہ کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ تقریب کے دوران وزیراعظم نے ایف پی اوز کے ساتھ بات چیت بھی کی۔ مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر اور کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، ایل جیز، وزرائے زراعت اور کسان بھی تقریب سے منسلک ہوئے۔مرکزی کابینہ نے قومی خوردنی تیل مشن –پام آئل کے نفاذ کو منظوری دینئی دہلی،18 اگست 2021/ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے پام تیل کےلئے ایک نیا مشن شروع کرنے کی منظوری دی ہے۔ جس کا نام نیشنل مشن آن ایڈیبل آئل-پام آئل (ایم ایم ای او-او پی) ہے۔ یہ ایک نئی مرکزی اسپانسرڈ اسکیم ہے اور اس کی توجہ شمال مشرقی علاقے اور انڈومان و نکوبار جزائر پر ہے۔ خوردنی تیل کا انحصار زیادہ تر درآمدات پر ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ملک میں خوردنی تیل کی پیداوار میں تیزی لائی جائے۔ اس کے لئے پام تیل کا رقبہ اور پیداواربڑھانا بہت ضروری ہے۔
August 18th, 11:54 pm
اس اسکیم کے لئے 11040 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، جس میں سے مرکزی حکومت 8844 کروڑ روپے بردشت کرے گی۔ اس میں 2196 کروڑ روپے ریاستوں کو برداشت کرنے ہیں۔ اس میں آمدنی سے زیادہ خرچ ہونےکی صورت میں اس خسارے کی ازالہ کرنے کا بھی نظام شامل کیا گیاہے۔