'ایک ورش-پرینام اتکرش‘ پروگرام سے وزیر اعظم کے خطاب اور جےپور، راجستھان میں ترقیاتی کاموں کے افتتاح کا اصل متن

December 17th, 12:05 pm

راجستھان کے گورنر محترم ہری بھاؤ باگڑے جی، راجستھان کے مقبول وزیر اعلیٰ محترم بھجن لال شرما جی، مدھیہ پردیش سے خصوصی طور پر آئے ہوئے ہمارے پیارے وزیر اعلیٰ موہن یادو جی، مرکز میں وزارتی کابینہ کے میرے ساتھی جناب سی آر پٹیل جی، بھاگیرتھ چودھری جی، راجستھان کی ڈپٹی سی ایم دییا کماری جی، پریم چند بھیروا جی، دیگر وزیران، ارکان پارلیمنٹ، راجستھان کے ایم ایل ایز، دیگر بزرگ و محترم افراد اور راجستھان کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو۔ اور جو ورچوئلی ہمارے ساتھ جڑے ہیں، راجستھان کی ہزاروں پنچایتوں میں جمع ہوئے سبھی میرے بھائی- بہن۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جے پور، راجستھان میں ریاستی حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر منعقد پروگرام 'ایک ورش-پریمان اتکرش' میں شرکت کی

December 17th, 12:00 pm

جناب مودی نے کہا کہ راجستھان کے عوام کے آشیرواد سے ان کی حکومت گزشتہ 10 سال سے مرکز میں برسراقتدار ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان 10سال میں انہوں نے لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے اور ان کی مشکلات کم کرنے پر توجہ دی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے بعد انہوں نے 10سال میں اس سے زیادہ کام کیا ہے جو پچھلی حکومتوں نے 5-6 دہائیوں میں کیا۔ راجستھان میں پانی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، جہاں بہت سے علاقے شدید خشک سالی کا شکار ہیں، جب کہ دیگر علاقوں میں دریا کا پانی غیر استعمال شدہ سمندر میں بہہ جاتا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ جناب اٹل بہاری واجپئی نے اس مسئلے کو حل کیا تھا کہ دریاؤں کو آپس میں مربوط کیا جائے۔ اس کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد دریاؤں میں زیادہ پانی کو ایسے علاقوں میں منتقل کرنا ہے، جو خشک سالی سے متاثرہ ہیں، اس طرح سیلاب اور خشک سالی دونوں کے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی اس نظریہ کی تائید کی، لیکن پچھلی حکومتوں نے کبھی پانی کے مسائل کو کم کرنے کا مقصد سامنے نہیں رکھا، بلکہ ریاستوں کے درمیان پانی کے تنازعات میں شدت پیدا کی۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ اس پالیسی کی وجہ سے راجستھان کو بہت نقصان ہوا، جس سے خواتین اور کسان متاثر ہوئے۔ وزیر اعظم نے اس وقت کی حکومت کی طرف سے اس میں رکاوٹ ڈالنے کی کوششوں کے باوجود نرمدا کے پانی کو گجرات اور راجستھان کے مختلف حصوں تک پہنچانے کے لیے گجرات کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے اپنی کوششوں کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی مسلسل کوششوں سے راجستھان کو فائدہ ہوا اور جناب بھیروں سنگھ شیخاوت اور جناب جسونت سنگھ جیسے سینئر رہنماؤں نے ان کوششوں کی تعریف کی۔ جناب مودی نے خوشی کا اظہار کیا کہ جالور، باڑمیر، چورو، جھنجھنو، جودھ پور، ناگور اور ہنومان گڑھ جیسے اضلاع کو اب نرمدا کا پانی مل رہا ہے۔

'من کی بات' کے سننے والے اس پروگرام کے اصل اینکر ہیں: پی ایم مودی

September 29th, 11:30 am

’من کی بات‘ کے سامعین ہی اس پروگرام کے حقیقی سہولت کار ہیں۔ عام طور پر یہ تاثر قائم ہو گیا ہے کہ جب تک چٹ پٹی یا منفی باتیں نہ ہوں اس کوزیادہ توجہ نہیں ملتی۔ لیکن 'من کی بات' نے ثابت کر دیا ہے کہ ملک کے لوگ مثبت معلومات کے کتنے بھوکے ہیں۔ لوگ مثبت چیزیں، متاثر کن مثالیں، حوصلہ افزا کہانیاں پسند کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر 'چکور' نامی ایک پرندہ ہے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ صرف بارش کی بوندیں پیتا ہے۔ 'من کی بات' میں ہم نے دیکھا کہ کس طرح لوگ 'چکور' پرندے کی طرح ملک کی کامیابیوں اور لوگوں کی اجتماعی کامیابیوں کو اتنے فخر سے سنتے ہیں۔ 'من کی بات' کے 10 سالہ سفر نے ایک ایسی سیریز بنائی ہے جس میں ہر قسط کے ساتھ نئی کہانیاں، نئے ریکارڈ اور نئی شخصیات شامل ہوتی ہیں۔ ہمارے معاشرے میں اجتماعیت کے جذبے سے جو بھی کام ہو رہا ہے، اسے 'من کی بات' کے ذریعے عزت ملتی ہے۔ میرا دل بھی اس وقت فخر سے لبریز ہوجاتا ہے جب میں 'من کی بات' کے لیے موصول ہونے والے خطوط کو پڑھتا ہوں۔

وزیر اعظم نے ملک میں جاری گرمی کی لہر سے متعلق صورتحال اور مانسون کے آغاز کی تیاریوں کا جائزہ لیا

June 02nd, 03:00 pm

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اپنی رہائش گاہ 7 لوک کلیان مارگ پر، ملک میں جاری گرمی کی لہر سے متعلق صورتحال اور مانسون کے آغاز کے لیے تیاری کا جائزہ لیا۔

’من کی بات‘ کی 103ویں قسط میں وزیراعظم کے خطاب کا متن (30 جولائی ، 2023 ء )

July 30th, 11:30 am

'من کی بات' میں آپ سب کا پرتپاک استقبال۔ جولائی کا مہینہ یعنی مان سون کا مہینہ، بارش کا مہینہ۔ گزشتہ چند روز قدرتی آفات کی وجہ سے پریشانی اور مشکلات سے بھرے ہوئے رہے ہیں۔ یمنا سمیت کئی دریاؤں میں سیلاب کی وجہ سے کئی علاقوں کے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں مٹی کے تودے کھسکنے کے واقعات بھی ہوئے ہیں ۔ اسی دوران ، ملک کے مغربی حصے میں، بپرجوئے سائیکلون کچھ عرصہ قبل گجرات کے علاقوں سے بھی ٹکرایا تھا ۔ لیکن ساتھیوں ، ان آفات کے درمیان ہم سب ہم وطنوں نے پھر دکھا دیا ہے کہ اجتماعی کوشش کی قوت کیا ہوتی ہے۔ مقامی لوگوں نے ، ہمارے این ڈی آر ایف کے جوانوں ، مقامی انتظامیہ کے لوگوں نے ، اس طرح کی آفات سے نمٹنے کے لیے دن رات کام کیا ہے۔ ہماری صلاحیتیں اور وسائل کسی بھی آفت سے نمٹنے میں بڑا کردار ادا کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ ہماری حساسیت اور ہاتھ تھامنے کا جذبہ بھی اتنا ہی اہم ہے۔ سَرو جَن ہِتایے کا یہی جذبہ بھارت کی پہچان بھی ہے اور بھارت کی قوت بھی ہے۔

وزیر اعظم نے گرمی کی لہر کے بندوبست اور مانسون کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی

May 05th, 08:09 pm

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گرمی کی لہر کے بندوبست اور مانسون کی تیاریوں سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیا۔

Let us join hands together in the Parliament to give impetus and direction to country: PM Modi

July 18th, 11:00 am



Social Media Corner - 12th July

July 12th, 07:39 pm



Gujarat’s high-powered committee with Chief Minister in chair reviews truant monsoon

July 28th, 09:37 pm

Gujarat’s high-powered committee with Chief Minister in chair reviews truant monsoon

Monsoon Festival in Gujarat

July 29th, 07:07 pm

Monsoon Festival in Gujarat