اہنسا یاترا سمپورنتا سماروہ کاریہ کرم میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن

March 27th, 02:31 pm

نمسکار، پروگرام میں موجود آچاریہ شری مہا شرمن جی، مُنی گن، پوجیہ سادھوی جی گن اور تمام عقیدت مند۔ ہمارا یہ بھارت ہزاروں سالوں سے سنتوں کی، رشیوں کی، منیوں کی، آچاریوں کی ایک عظیم روایت کی سرزمین رہا ہے۔ زمانے کی تبدیلی نے کیسے بھی چیلنج پیش کیے ہوں، لیکن یہ روایت ویسے ہی چلتی رہی۔ ہمارے یہاں آچاریہ وہی بنا ہے، جس نے ہمیں چریویتے-چریویتے کا منتر دیا ہے۔ ہمارے یہاں آچاریہ وہی ہوا ہے، جس نے چریویتے- چریویتے کے منتر کو جیا ہے۔ شویتامبر تیراپنتھ تو چریویتے-چریویتے کی، مسلسل حرکت پذیری کی اس عظیم روایت کو نئی بلندی عطا کرتا آیا ہے۔ آچاریہ بھکشو نے انجماد کو ترک کرنے کو ہی روحانی عزم بنایا تھا۔

وزیر اعظم نے اہنسا یاترا سمپنّتا سماروہ پروگرام سے خطاب کیا

March 27th, 02:30 pm

شروع میں، وزیر اعظم نے ہندوستانی سنتوں کی ہزاروں سال پرانی روایت کو یاد کیا جو مسلسل حرکت پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے خاص طور پر نشاندہی کی کہ شویتامبر تیراپنتھ نے سستی کو ترک کرنے کو ایک روحانی عہد بنا دیا ہے۔ انہوں نے تین ممالک میں 18 ہزار کلومیٹر کی ‘پد یاترا’ مکمل کرنے پر آچاریہ مہاشرمن جی کی ستائش کی۔ وزیر اعظم نے‘وسودھیو کُٹم بکم’ کی روایت کو وسعت دینے اور ‘ایک بھارت شریشٹھ بھارت’ کے منتر کو روحانی عہد کے طور پر پھیلانے کے لیے آچاریہ مہاشرمن جی کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے شویتامبرا تیراپنتھ کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کابھی ذکر کیا اور اپنے پہلے بیان کو بھی یاد کیا کہ ‘‘یہ تیرا پنتھ ہے، یہ میرا پنتھ ہے – یہ تیراپنتھ میرا راستہ ہے۔’’