بائیو فیول کے شعبے میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھنے اور زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج ترمیم شدہ پردھان منتری جی ون یوجنا کو منظوری دے دی۔
ترمیم شدہ اسکیم کے نفاذ کی مدت کو پانچ (5) سال یعنی 2028-29 تک بڑھا دیا گیا ہے اور اس کے دائرہ کار میں لیگنوسیلولوسک فیڈ سٹاک یعنی زرعی اور جنگلاتی باقیات، صنعتی فضلہ، ترکیب (سن) گیس، الجی وغیرہ سے تیار کردہ جدید بائیو فیول شامل ہیں۔ ’’بولٹ آن‘‘ پلانٹس اور ’’براؤن فیلڈ پروجیکٹس‘‘ بھی اب اپنے تجربے سے فائدہ اٹھانے اور ان کی افادیت کو بہتر بنانے کے اہل ہوں گے۔
متعدد ٹیکنالوجیز اور ملٹی پل فیڈ سٹاک کو فروغ دینے کے لیے اب اس شعبے میں نئی ٹیکنالوجیز اور جدت طرازی کے ساتھ پروجیکٹ تجاویز کو ترجیح دی جائے گی۔
اس اسکیم کا مقصد کسانوں کو ان کی زرعی باقیات کے لیے منافع بخش آمدنی فراہم کرنا ، ماحولیاتی آلودگی کو دور کرنا، مقامی روزگار کے مواقع پیدا کرنا ، اور بھارت کی توانائی کی حفاظت اور خود کفیلی میں حصہ ڈالنا ہے۔ یہ ترمیم جدید بائیو فیول ٹکنالوجیوں کی ترقی کی بھی حمایت کرے گی اور میک ان انڈیا مشن کو فروغ دے گی۔ اس سے 2070 تک خالص صفر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے بھارت کے پرجوش ہدف کو حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
پردھان منتری جی ون یوجنا کے ذریعے جدید بائیو فیول کو فروغ دینے کے لیے حکومت ہند کی عہد بستگی پائیدار اور خود کفیل توانائی کے شعبے کے لیے اس کی لگن کا غماز ہے۔
پس منظر:
حکومت ایتھنول بلینڈڈ پٹرول (ای بی پی) پروگرام کے تحت پٹرول میں ایتھنول ملانے کو فروغ دے رہی ہے جس میں پبلک سیکٹر آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (او ایم سیز) ایتھنول کے ساتھ ملا ہوا پیٹرول فروخت کرتی ہیں۔ ای بی پی پروگرام کے تحت ایتھنول اور پٹرول کی آمیزش ایتھنول سپلائی سال 2013-14 میں 38 کروڑ لیٹر سے بڑھ کر 2022-23 میں 500 کروڑ لیٹر سے زیادہ ہوگئی۔ جولائی 2024 کے مہینے میں بلینڈنگ فیصد 15.83 فیصد تک پہنچ گیا ہے اور موجودہ ای ایس وائی 2023-24 میں مجموعی بلینڈنگ فیصد 13 فیصد سے تجاوز کر گیا ہے۔
او ایم سیز ای ایس وائی 2025-26 کے اختتام تک 20 فیصد مکس کے ہدف کو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہیں۔ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ای ایس وائی 2025-26 کے دوران 20 فیصد مرکب حاصل کرنے کے لیے 1100 کروڑ لیٹر سے زیادہ ایتھنول کی ضرورت ہوگی جس کے لیے 1750 کروڑ لیٹر ایتھنول ڈسٹیلیشن صلاحیت کو ملانے کی ضرورت کو پورا کرنے اور دیگر استعمال (پینے کے قابل، کیمیائی، دواسازی وغیرہ) کے لیے انسٹال کرنے کی ضرورت ہے۔
ایتھنول ملانے کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے حکومت دوسری جنریشن (2 جی) ایتھنول (ایڈوانسڈ بائیو فیول) جیسے متبادل ذرائع پر بھی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ اضافی بائیو ماس / زرعی فضلہ جس میں سیلولوزک اور لیگنوسیلولوسک مواد، صنعتی فضلہ وغیرہ ہوتا ہے، کو جدید بائیو فیول ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایتھنول میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
ملک میں 2 جی ایتھنول کی صلاحیت کی حوصلہ افزائی کرنے اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ، 2 جی بائیو ایتھنول پروجیکٹوں کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے 07.03.2019 کو ’’پردھان منتری جے آئی ون (جیو اندھان - وٹوورن انوکول فصل واشیش نیوران) یوجنا‘‘ کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
اس اسکیم کے تحت، انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ کے ذریعہ پانی پت، ہریانہ میں قائم کیا گیا پہلا 2 جی ایتھنول پروجیکٹ 10 اگست 2022 کو عزت مآب وزیر اعظم نے قوم کے نام وقف کیا ہے۔ بی پی سی ایل، ایچ پی سی ایل اور این آر ایل کے ذریعے بالترتیب بارگڑھ (اوڈیشہ)، بٹھنڈا (پنجاب) اور نوملی گڑھ (آسام) میں قائم کیے جانے والے دیگر 2 جی تجارتی منصوبے بھی تکمیل کے قریب ہیں۔