نمسکار۔ گڈ ایوننگ
ای ٹی ورلڈ لیڈر فورم کے اس ایونٹ میں آنا اور بہت سے پرانے چہروں کو دیکھنا اپنے آپ میں خوشی کی بات ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہاں ہندوستان کے روشن مستقبل کے حوالے سے بہترین گفتگو ہوئی ہوگی۔ اور یہ بات چیت اس وقت ہوئی جب پوری دنیا ہندوستان کے بارے میں اعتماد سے بھری ہوئی ہے۔
دوستو،
آج ہندوستان کامیابی کی ایک مختلف کہانی لکھ رہا ہے۔ ہندوستان میں، ہم نے اپنی معیشت کی کارکردگی میں اصلاحات کا اثر دیکھا ہے۔ یہاں تک کہ ہندوستان نے پیشین گوئیوں سے بھی زیادہ اور حتیٰ کہ اپنے ساتھیوں سے بھی کئی گنا بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مثال کے طور پر گزشتہ دس سالوں میں عالمی معیشت میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ لیکن ان دس سالوں میں ہماری معیشت تقریباً 90 فیصد بڑھ چکی ہے۔ یہ وہ پائیدار ترقی ہے جو ہم نے حاصل کی ہے۔ یہ وہ پائیدار ترقی ہے جس کا ہم وعدہ کرتے ہیں۔ اور یہ مسلسل ترقی ہے جو مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔
دوستو،
کئی سالوں میں، ہم ہندوستانیوں کی زندگیوں میں ایک بڑی تبدیلی لانے میں کامیاب رہے ہیں۔ ہماری حکومت نے ہندوستان کے کروڑوں شہریوں کی زندگیوں کو چھو لیا ہے۔ ملک کے شہریوں کو گڈ گورننس فراہم کرنا ہمارا عزم ہے۔ ریفارم-پرفارم-ٹرانسفارم ہمارا منتر رہا ہے۔ اور ملک کے عوام بھی ہمارے خدمت کے جذبے کو دیکھ رہے ہیں۔ ملک کے عوام گزشتہ 10 سالوں میں ملک کی کامیابیوں کو دیکھ رہے ہیں۔ اس لیے آج ہندوستان کے لوگ بھی ایک نئی امید سے بھرے ہوئے ہیں۔ اپنی ذات پر یقین، ملک کی ترقی پر یقین، پالیسیوں پر یقین، فیصلوں پر یقین اور نیتوں پر بھی یقین۔ آپ دنیا کے دوسرے ممالک کا حال دیکھیں، اس سال دنیا کے کئی بڑے ممالک میں ووٹنگ ہوئی، الیکشن ہوئے، اکثر جگہوں پر لوگوں نے تبدیلی کو ووٹ دیا۔ کئی ممالک میں حکومتوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ لیکن ہندوستان کے شہریوں نے اس رجحان کو پلٹنے کا مینڈیٹ دیا۔ ہندوستان کے پرجوش نوجوانوں اور ہندوستان کی خواتین نے تسلسل، سیاسی استحکام اور معاشی ترقی کے لیے ووٹ دیا ہے۔ اور اس کے لیے میں ملک کے عوام کا جتنا شکریہ ادا کر سکتا ہوں وہ کافی نہیں ہے۔
ساتھیوں،
ہندوستان کی ترقی آج عالمی سرخیوں کا حصہ بن رہی ہے۔ اعدادوشمار کی اپنی اہمیت ہے لیکن یہ دیکھنا بھی اتنا ہی ضروری ہے کہ آخر کتنے لوگوں کی زندگیاں بدل رہی ہیں۔ ہندوستان کے مستقبل کا راز اسی میں پوشیدہ ہے۔ پچھلی دہائی میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ اور یہ لوگ صرف غربت سے باہر نہیں نکلے ہیں، بلکہ انہوں نے ایک نیو مڈل کلاس پیدا کیا ہے۔ یہ رفتار اور پیمانہ تاریخی ہے۔ ایسا دنیا کے کسی جمہوری معاشرے میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔ یہ ہندوستان میں اس لیے ہوا کیونکہ ہم نے غریبوں کے تئیں حکومت کا رویہ بدل دیا۔ غریبوں کی بھی خواہشیں تھیں اور لڑنے کا جذبہ بھی ہم سے بڑھ کر تھا۔ لیکن ان کے راستے میں بہت سی رکاوٹیں تھیں۔ جیسے کہ ان کے پاس بینک اکاؤنٹس نہیں تھے، بنیادی سہولیات نہیں تھیں۔ اور ایسے حالات میں ہم نے غریبوں کو بااختیار بنانے کا راستہ چنا۔ ہم نے ان کے راستے کی رکاوٹیں دور کیں اور ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے۔ جن لوگوں کے پاس کئی دہائیوں سے بینک اکاؤنٹ نہیں تھے وہ آج اپنے اکاؤنٹس سے ڈیجیٹل لین دین کر رہے ہیں۔ جن کے لیے بینکوں کے دروازے بند تھے وہ آج بغیر گارنٹی کے بینک قرض لے رہے ہیں۔ وہ آج ایک کاروباری شخص بن رہا ہے۔ وہ لوگ جو دنیا میں ہونے والی تبدیلیوں سے لاعلم تھے، آج ان کے پاس ڈیوائسز، کنیکٹیویٹی ہے اور وہ بہتر طور پر باخبر شہری ہیں۔ غربت کی کشمکش سے نکلنے والوں کو ترقی کی بھوک ہے۔ وہ اپنے بچوں کو سنہری مستقبل دینا چاہتے ہیں۔ ان کی خواہشات نئے انفراسٹرکچر کی تخلیق کر رہی ہیں، ان کی تخلیقی صلاحیتیں صنعت کی سمت کو تشکیل دے رہی ہیں اور ان کی ضروریات مارکیٹ کی سمت کو تشکیل دے رہی ہیں، ان کی آمدنی میں اضافہ، مارکیٹ میں مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہندوستان کا یہ نیو مڈل کلاس ملک کی ترقی کے لیے سب سے بڑی طاقت ثابت ہو رہا ہے۔
ساتھیوں،
جب انتخاب کے نتائج آئے تو میں نے کہا تھا کہ ہماری حکومت تیسری مدت میں تین گنا تیزی سے کام کرے گی۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں، ارادے اب مضبوط ہیں۔ اور ملک کے ہر فرد کی طرح حکومت بھی پوری طرح امید اور اعتماد سے بھری ہوئی ہے۔ تیسری مدت کے لیے حکومت کو بنے 100 دن بھی نہیں گزرے، ہم فزیکل انفراسٹرکچر کو جدید بنانے میں مصروف ہیں، ہم سماجی انفراسٹرکچر کو بڑھا رہے ہیں، ہم اصلاحات میں بھی مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں۔ پچھلے 3 مہینوں میں ہم نے غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کے لیے ایک کے بعد ایک بڑے فیصلے لیے ہیں۔ ہم نے غریبوں کے لیے 3 کروڑ نئے مکانات کی منظوری دی، ہم نے یونیفائیڈ پنشن اسکیم کا اعلان کیا، 1 لاکھ کروڑ روپے کے ایگریکلچر انفرا فنڈ کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا، 100 سے زیادہ اقسام کے بہتر کوالٹی کے بیج جاری کیے گئے، 2 لاکھ کروڑ روپے کا پی ایم پیکج پیش کیا گیا جس سے 4 کروڑ سے زائد نوجوانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ اور 100 دنوں کے اندر، ملک میں عام خاندانوں اور دیہی پس منظر سے تعلق رکھنے والے 11 لاکھ نئی لکھ پتی دیدی بنائی گئی ہیں۔ خواتین کو معاشی طور پر با اختیار بنانے کے لیے یہ بہت بڑا کام رہا ہے۔
ساتھیوں،
کل میں پالگھر، مہاراشٹر میں تھا۔ وہاں 75 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری سے وادھون پورٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ تین دن پہلے 30 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے 12 نئے صنعتی شہروں کی تعمیر کی منظوری دی گئی تھی۔ 50,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے آٹھ ہائی اسپیڈ کوریڈورز کو منظوری دی گئی ہے۔ ہم نے پونے، تھانے اور بنگلور میٹرو کی 30 ہزار کروڑ روپے کی توسیع کو بھی منظوری دی ہے۔ ادھر لداخ میں دنیا کی بلند ترین سرنگوں میں سے ایک کی تعمیر کا کام شروع ہو گیا ہے۔
ساتھیوں،
بنیادی ڈھانچہ ہمارے لیے صرف لمبائی، چوڑائی اور اونچائی بڑھانے تک محدود نہیں ہے۔ ہمارے لیے، یہ ہندوستان کے شہریوں کے لیے سہولت اور آسانی کا ایک ذریعہ ہے۔ ریلوے کے ڈبے پہلے بھی بنائے جاتے تھے، لیکن ہم وندے بھارت جیسی جدید ٹرینیں لائے، جن میں رفتار اور آرام دونوں ہیں۔ آج صبح ہی میں نے تین نئی وندے بھارت ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ ملک میں پہلے بھی سڑکیں بنی تھیں، لیکن ہم ہندوستان میں جدید ایکسپریس وے کا جال بچھا رہے ہیں۔ ہمارے یہاں پہلے سے ہوائی اڈے موجود تھے، لیکن ہم ہندوستان کے درجہ دو، درجہ تین شہروں کو ہوائی رابطے سے جوڑ رہے ہیں۔ ہم پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے ساتھ آئے ہیں۔ ان تمام کوششوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں روزگار پیدا ہو رہا ہے۔ ہماری معیشت اور ہماری صنعت کو اس سے بہت فائدہ ہو رہا ہے۔
دوستو،
اکیسویں صدی کا یہ تیسرا عشرہ ہندوستان کے لیے ایک لفٹ آف ڈیکیڈ جیسا ہے۔ یہ کیسے ہو گا؟ اس سے فائدہ کس کو ہوگا؟ ہم سب ایسا کرنے والے ہیں اور اس سے سب کو، پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔ آج، جب ہندوستانی معیشت سے وابستہ آپ سبھی اسٹیک ہولڈر اور پرائیویٹ سیکٹر کے دوست یہاں ہیں، میں ان ستونوں پر بات کرنا چاہوں گا جو ترقی یافتہ ہندوستان کی ترقی کو تیز کرنے والے ہیں۔ اور یہ ستون نہ صرف ہندوستان کی خوشحالی کے ستون ہیں بلکہ یہ عالمی خوشحالی کے ستون بھی ہیں۔ آج ہندوستان میں ہر جگہ مواقع بڑھ رہے ہیں۔ حکومت ہر کوشش کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ اور ہم بہت بڑی چھلانگ لگانے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس لیے ہم ایک طویل مدتی وژن پر بھی کام کر رہے ہیں۔
ساتھیوں،
ہندوستان کو ایک عالمی مینوفیکچرنگ ہب بنانا ہر ہندوستانی کی خواہش ہے۔ اور ہندوستان سے دنیا کی یہی توقع بھی ہے۔ آج آپ دیکھیں تو ایسا لگتا ہے کہ اس کے لیے ملک میں انقلاب برپا ہو رہا ہے۔ آج ملک میں ایم ایس ایم ای کو جتنا تعاون مل رہا ہے وہ آج پلگ اینڈ پلے ہے، شہروں میں صنعتی پارک بن رہے ہیں، اقتصادی راہداری بن رہی ہے۔ اہم معدنیات کی پیداوار کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ہندوستان میں پی ایل آئی اسکیموں نے جو کامیابی حاصل کی ہے وہ بے مثال ہے۔
ساتھیوں،
غلامی کے دور سے پہلے ہندوستان کی خوشحالی کی بڑی بنیاد ہماری علمی روایت، ہمارا علمی نظام تھا۔ یہ ترقی یافتہ ہندوستان کا ایک اہم ستون بھی ہے۔ ہم میں سے کون نہیں چاہے گا کہ ہندوستان ہنر، علم، تحقیق اور اختراع کا مرکز بنے؟ اس کے لیے حکومت انڈسٹری اور اکیڈمی کو اپنا پارٹنر بنا رہی ہے۔ اس سال کے بجٹ میں بھی اس پر بہت زور دیا گیا ہے۔ ایک لاکھ کروڑ روپے کے ریسرچ فنڈ کے پیچھے ہماری سوچ بھی یہی ہے۔ آج ملک ہندوستان میں اعلیٰ غیر ملکی یونیورسٹیوں کے کیمپس کھولنے کی کوشش کر رہا ہے، ہمارے متوسط طبقے کے بچے جو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے پر اتنا پیسہ خرچ کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وہ پیسہ بچ جائے۔ میں آپ کو ایک مثال دوں گا۔ آزادی کے بعد 7 دہائیوں تک ہندوستان میں ایم بی بی ایس-ایم ڈی کی نشستیں 80 ہزار کے لگ بھگ ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے بچے ڈاکٹر بننے کے لیے بیرون ملک جانے پر مجبور ہوئے۔ پچھلے 10 سالوں میں، ہم نے ملک میں تقریباً ایک لاکھ نئی ایم بی بی ایس-ایم ڈی سیٹیں شامل کی ہیں۔ آج ملک میں ایم بی بی ایس-ایم ڈی کی ایک لاکھ اسی ہزار سے زائد نشستیں ہیں۔ اور اس بار میں نے 15 اگست کو لال قلعہ سے اعلان کیا ہے کہ اگلے 5 سالوں میں ہندوستان میں میڈیکل لائن میں 75 ہزار نئی سیٹیں شامل کی جائیں گی۔ وہ دن دور نہیں جب ہندوستان دنیا میں صحت اور تندرستی کا ایک بہت اہم مرکز بن جائے گا۔
ساتھیوں،
آج ہندوستان اور بھی بڑا عزائم رکھتا ہے۔ یہ عزائم ملک کو عالمی خوراک کی ٹوکری بنانا ہے۔ یہ ملک کا عزم ہے کہ دنیا کے ہر کھانے کی میز پر کم از کم ایک میڈ ان انڈیا فوڈ پروڈکٹ ہو۔ اس قرارداد کو حاصل کرنے کے لیے ہم مل کر بہت سے کام کر رہے ہیں۔ آج آرگینک کاشتکاری اور قدرتی کھیتی پر زور دیا جا رہا ہے۔ ہماری ڈیری مصنوعات اور ہماری سمندری خوراک کے معیار پر زور دیا جاتا ہے۔ آپ نے دیکھا، پچھلے سال پوری دنیا نے بین الاقوامی جوار سال منایا، کس کے اقدام پر؟ بھارت کی پہل پر ہوا۔ دنیا میں جوار کا سب سے بڑا پیدا کرنے والا ملک کون سا ہے - ہندوستان، اور یہ جوار سپر فوڈ ہیں، یہ فطرت کے لیے اچھے ہیں اور ترقی کے لیے بھی اچھے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ہندوستان دنیا کے اعلیٰ فوڈ برانڈ میں جگہ بنا رہا ہے۔
ساتھیوں،
ترقی یافتہ ہندوستان کا ایک اور مضبوط ستون سبز توانائی کا شعبہ بننے جا رہا ہے۔ آپ نے جی-20 میں ہندوستان کی کامیابی دیکھی ہے۔ تمام ممالک نے ہندوستان کے گرین ہائیڈروجن اقدام کی حمایت کی۔ ہندوستان نے 2030 تک 50 لاکھ ٹن ہائیڈروجن پیدا کرنے کی صلاحیت تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان کا مقصد 2030 تک 500 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی پیدا کرنا ہے۔
ساتھیوں،
ٹیکنالوجی نے سالوں میں ہماری ترقی کو تیز کیا ہے۔ اب ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ سیاحت بھی ہندوستان کی ترقی کا ایک مضبوط ستون بن جائے گی۔ آج، ملک ہندوستان کو پوری دنیا کے سیاحوں اور ہر طبقے کے سیاحوں کے لیے سرفہرست مقام بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ آج ہندوستان میں تاریخی اور ثقافتی مراکز کو عظیم الشان بنایا جا رہا ہے۔ ہمارے ساحل اور چھوٹے جزیرے تیار کیے جا رہے ہیں۔ وہ سیاحتی مقامات جنہیں ہندوستان کے لوگ اعلیٰ ترین مقامات کے طور پر مانتے ہیں انہیں مشن موڈ میں تیار کیا جائے گا۔ اور اس سے بھی بڑی تعداد میں روزگار پیدا ہوگا۔
ساتھیوں،
آج کی دنیا متحرک ہے۔ اس لیے ہماری حکومت کی پالیسیاں اور حکمت عملی بھی متحرک ہے۔ ہم ہر ضرورت کے مطابق ہر ضروری قدم اٹھا رہے ہیں۔ ہم اپنی پالیسی کل کی بنیاد پر نہیں بلکہ مستقبل کو سامنے رکھ کر بنا رہے ہیں۔ ہماری توجہ مستقبل پر ہے۔ ہم آج ملک کو کل کے چیلنجوں اور مواقع کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ گرین ہائیڈروجن مشن ہو، کوانٹم مشن ہو، سیمی کنڈکٹر مشن ہو، گہرے سمندری مشن ہوں، ہندوستان فی الحال ان پر کام کر رہا ہے۔ اب آپ نے دیکھا ہوگا کہ حکومت نے خلائی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے 1000 کروڑ روپے کے فنڈ کا اعلان کیا ہے۔ آج کا ہندوستان مواقع کی سرزمین ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ہندوستان کا مستقبل اس سے بہت بہتر ہونے والا ہے۔
ساتھیوں،
ہم نے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ہندوستان بنانے کا عزم کیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ آپ بھی ملک کے اس سفر میں جوش و خروش سے حصہ لینا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان میں زیادہ سے زیادہ کمپنیاں عالمی برانڈ بنیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان دنیا کے ہر شعبے میں قائد بنے، ہمارا وعدہ ہے، ہم سہولت فراہم کریں گے، آپ وعدہ کریں، آپ اختراع کریں گے۔ ہمارا وعدہ ہے، ہم اصلاحات کریں گے، آپ وعدہ کریں، آپ عمل کریں گے۔ ہمارا وعدہ ہے، ہم ایک مستحکم پالیسی حکومت دیں گے، آپ وعدہ کریں، آپ مثبت مداخلت کریں گے۔ ہمارا وعدہ ہے کہ ہم اعلیٰ ترقی پر توجہ دیں گے، آپ وعدہ کریں گے کہ آپ اعلیٰ معیار پر توجہ دیں گے۔ بڑا سوچیں، ہمیں مل کر ملک کے لیے کامیابی کی بہت سی کہانیاں لکھنی ہیں۔ آج کا ہندوستان دنیا میں امکانات کی سب سے بڑی سرزمین ہے۔ آج کا ہندوستان دولت پیدا کرنے والوں کا احترام کرتا ہے۔ ایک مضبوط ہندوستان پوری انسانیت کے لیے بے پناہ ترقی لا سکتا ہے۔ ایک خوشحال ہندوستان پوری دنیا کی خوشحالی کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔ ہمیں جدت، شمولیت اور بین الاقوامی تعاون کے منتر کو یاد رکھنا ہوگا۔ میں ملک میں اور ملک سے باہر رہنے والے ہر ہندوستانی سے، ہندوستان کے ہر حامی سے کہوں گا، آئیے ہم سب مل کر اس سفر میں چلیں۔ آئیے ہم ہندوستان کو ترقی یافتہ بنائیں، کیونکہ ہندوستان کی خوشحالی میں دنیا کی خوشحالی مضمر ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ ہم اس مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں۔ اور اس اعتماد کے ساتھ میں آپ سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
شکریہ۔