وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج 36 ویں پرگتی اجلاس کی صدارت کی۔
اس جلسہ میں جائزہ کے لئے 10 ایجنڈا آئٹم زیرغور لائے گئے ۔ ان میں آٹھ پروجیکٹ شکایت سے متعلق ایک اسکیم اور ایک پروگرام شامل ہیں۔ آٹھ پروجیکٹوں میں سے تین کا تعلق نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت سے ، دو کا تعلق ریلوے کی وزارت سے ہے اور ایک ایک پروجیکٹ توانائی کی وزارت ،پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت اور امور داخلہ کی وزارت سے تعلق رکھتے ہیں۔ مجموعی طور پر 44.545 کروڑ روپئے کی لاگت والے یہ آٹھوں پروجیکٹ 12 ریاستوں مغربی بنگال، آسام، تمل ناڈو، اڈیشہ، جھارکھنڈ، سکم، اترپردیش، میزورم، گجرات، مدھیہ پردیش، بہار اور میگھالیہ سے متعلق ہیں۔
وزیراعظم نے ان میں سے بعض پروجیکٹوں کی تکمیل میں تاخیر کا مشاہدہ کرنے کے بعد تشویش کا اظہار کیا اور متعلقہ ذمہ داران کو ہدایت جاری کی کہ تمام معاملات مقررہ وقت کے اندر اور جہاں کئی ممکن ہو مشن کے جذبہ کے ساتھ حل کئے جائیں۔
تبادلہ خیال کے دوران وزیراعظم نے پلاسٹک کے واحد استعمال کو ختم کرنے کے پروگرام کا جائزہ لیا ۔ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا سے متعلق شکایات کا بھی جائزہ لیا ۔وزیراعظم نے ایک مناسب بیداری مہم کے تحت لوگوں بالخصوص نوجوانوں کو شامل معاملات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے تمام افسران سے کہا کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت تعمیر ہونے والی سڑکوں کے معیار پر خاص توجہ دی جائے۔
سابقہ یعنی 35 ویں پرگتی اجلاس میں تقریباً 13.60 لاکھ کروڑ روپئے کی مجموعی لاگت کے 290 پروجیکٹوں بشمول 51 پروگراموں/اسکیموں اور 17 مختلف شعبوں کی شکایات کا جائزہ لیا گیا تھا۔