میں اپنے دوست فرانس کے صدر ایمینوئل میکخواں کی دعوت پر 13 سے 14 جولائی تک سرکاری دورے پر فرانس جا رہا ہوں۔
یہ دورہ خاص ہے کیونکہ میں صدر میکخواں کے ساتھ پیرس میں فرانس کے قومی دن، یا بیسٹل ڈے کی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کروں گا۔ بھارتی سہ فریقی دستہ بیسٹل ڈے پریڈ کا حصہ ہوگا، جبکہ بھارتی فضائیہ کے طیارے اس موقع پر فلائی پاسٹ کریں گے۔
اس سال ہماری اسٹریٹجک شراکت داری کی 25 ویں سالگرہ ہے۔ گہرے اعتماد اور عزم سے وابستہ ، ہمارے دونوں ممالک دفاع، خلائی، سول نیوکلیئر، بلیو اکانومی، تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، ثقافت اور عوام سے عوام کے تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کرتے ہیں۔ ہم علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی مل کر کام کرتے ہیں۔
میں صدر میکخواں سے ملاقات کرنے اور اگلے 25 سالوں میں اس دیرینہ اور وقت کی کسوٹی پر کھری اتری شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے وسیع پیمانے پر بات چیت کرنے کا منتظر ہوں۔ مجھے 2022 میں فرانس کے اپنے آخری سرکاری دورے کے بعد سے صدر میکخواں سے کئی بار ملنے کا موقع ملا ہے، حال ہی میں مئی 2023 میں جی -7 سربراہی اجلاس کے دوران جاپان کے ہیروشیما میں ان سے ملاقات ہوئی تھی۔
میں فرانسیسی قیادت کے ساتھ اپنی بات چیت کا بھی منتظر ہوں جن میں فرانس کی وزیر اعظم محترمہ الزابتھ بورن، سینٹ کےصدر جناب جیرارڈ لارچر،قومی اسمبلی کی صدر محترمہییل برون پیویٹ شامل ہیں ۔
اپنے دورے کے دوران، مجھے متحرک بھارتی کمیونٹی، دونوں ممالک کے سرکردہ سی ای اوز کے ساتھ ساتھ فرانس کی ممتاز شخصیات سے ملنے کا موقع ملے گا۔ مجھے یقین ہے کہ میرا دورہ ہماری اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی رفتار دے گا۔
پیرس سے، میں 15 جولائی کو سرکاری دورے کے لیے متحدہ عرب امارات کے ابوظہبی جاؤں گا۔ میں اپنے دوست، متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کا منتظر ہوں۔
ہمارے دونوں ممالک تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، خوراک کے تحفظ ، سائنس اور ٹیکنالوجی، تعلیم، فن ٹیک، دفاع، سلامتی اور عوام سے عوام کے مضبوط روابط جیسے شعبوں کی ایک وسیع میدان میں سرگرم عمل ہیں۔ پچھلے سال، صدر شیخ محمد بن زاید اور میں نے اپنی شراکت داری کے مستقبل کے بارے میں ایک روڈ میپ پر اتفاق کیا تھا اور میں ان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے بارے میں بات چیتکرنے کا منتظر ہوں۔
متحدہ عرب امارات اس سال کے آخر میں یو این ایف سی سی سی کی 28ویں کانفرنس آف پارٹیز (کوپ -28) کی میزبانی کرے گا۔ میں توانائی کی منتقلی اور پیرس معاہدے پر عمل درآمد کو آسان بنانے کے لیے موسمیاتی کارروائی کو تیز کرنے کے لیے عالمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے خیالات کے تبادلے کا بھی منتظر ہوں۔
مجھے یقین ہے کہ میرا متحدہ عرب امارات کا دورہ ہماری جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے ایک نئے باب کا آغاز کرے گا۔