وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے گجرات میں سرمایہ کاروں کے اجلاس سے خطاب کیا۔ سمٹ کا انعقاد رضاکارانہ طور پر وہیکل فلیٹ ماڈرنائزیشن پروگرام یا وہیکل اسکریپنگ پالیسی کے تحت گاڑیوں کے اسکریپنگ انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مدعو کیا جا رہا ہے۔ یہ ایک مربوط کریپنگ ہب کی ترقی کے لیے النگ میں جہاز توڑنے والی صنعت کی طرف سے پیش کردہ دیگر امور پر بھی توجہ مرکوز کرے گا، اس موقع پر مرکزی وزیربرائے سڑک ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہ نیز وزیر اعلیٰ گجرات بھی موجود تھے۔
وہیکل اسکریپج پالیسی کا آج آغاز ہور ہا ہے جو ہندوستان کے ترقیاتی سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ گجرات میں انویسٹر سمٹ(سرمایہ کاری سے متعلق اجلاس) نے گاڑیوں کے اسکریپنگ انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے امکانات کی ایک نئی راہ کھول دی ہے۔ گاڑیوں کا اسکریپنگ، ماحول دوست انداز میں ان فٹ اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو ختم کرنے میں مدد دے گا۔ "ہمارا مقصد ایک قابل عمل سرکلر اکنامی بنانا ہے اور ماحولیات کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے اعلی اقدار مرتب کرنا ہے۔"
Vehicle scrapping will help phase out unfit & polluting vehicles in an environment friendly manner. Our aim is to create a viable #circulareconomy & bring value for all stakeholders while being environmentally responsible.
— Narendra Modi (@narendramodi) August 13, 2021
The launch of Vehicle Scrappage Policy today is a significant milestone in India’s development journey. The Investor Summit in Gujarat for setting up vehicle scrapping infrastructure opens a new range of possibilities. I would request our youth & start-ups to join this programme.
— Narendra Modi (@narendramodi) August 13, 2021
قومی آٹوموبائل اسکریپج پالیسی کا آغاز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پالیسی آٹو سیکٹر اور نئے ہندوستان کی نقل وحمل کو ایک نئی شناخت دینے والی ہے۔ یہ پالیسی ملک میں گاڑیوں کی آبادی کی تجدید ، سائنٹفک انداز میں سڑکوں سے غیر موزوں اور ان فِٹ گاڑیوں کو ہٹانے میں بڑا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نقل و حمل اور آمدورفت میں جدیدیت نہ صرف سفر اور نقل و حمل کے بوجھ کو کم کرتی ہے بلکہ معاشی ترقی کے لیے بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اکیسویں صدی کے ہندوستان کا مقصد صاف ستھرا ، ہجوم سے پاک اور آسان نقل و حرکت کے انتظامات کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نئی اسکریپنگ پالیسی سرکلر اکنامی اور فضلے سے دولت بنانے کی مہم میں ایک اہم کڑی ہے۔ یہ پالیسی ملک کے شہروں سے آلودگی کو کم کرنے اور ماحول کی حفاظت اور تیز رفتار ترقی کے ہمارے عزم کی بھی عکاسی کرتی ہے۔ ری یوز ، ری سائیکل اور ریکوری کے اصول پر عمل کرتے ہوئے یہ پالیسی آٹو سیکٹر اور میٹل سیکٹر میں ملک کی خود انحصاری کو بھی فروغ دے گی۔ یہ پالیسی 10 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی نئی سرمایہ کاری لائے گی اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرے گی۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت آزادی کے 75 ویں سال میں داخل ہونے والا ہے ایسے وقت میں آئندہ 25 سالوں کی بہت اہمیت ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ 25 برسوں میں کاروبار اور روزمرہ کی زندگی میں کام کے طریقوں میں بہت سی تبدیلیاں آئیں گی۔ انہوں نے کہاکہ اس تبدیلی کے ساتھ ساتھ یہ بھی برابر اہمیت رکھتا ہے کہ ہم اپنے ماحول ،اپنی زمین ،اپنے وسائل اور اپنے کچے مال کا تحفظ کریں ۔ انہوں نےکہا کہ ہم مستقبل میں اختراع اور ٹکنالوجی کے بارے میں کام کرسکتے ہیں لیکن مادر ارض سے ہمیں جو صحت ملتی ہے وہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج ایک طرف تو بھارت گہرے سمندری مشن کے ذریعہ نئے امکانات تلاش کررہا ہے جبکہ دوسری جانب وہ ایک سرکولر معیشت کی حوصلہ افزائی بھی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقیات کو پائیدار اور ماحول دوست بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
وزیر اعظم نے توانائی کے شعبہ میں کئے جانے والے غیر معمولی کام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بھارت شمسی اور بادی توانائی کے میدان میں صف اول کے ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔ جناب مودی نے فضلے سے دولت حاصل کرنے کی مہم کو سوچھتا اور آتم نربھرتا سے جوڑنے پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس پالیسی سے عوام کو ہرطرح سے بہت فائدہ ہوگا،پہلا فائدہ تو یہ ہوگاکہ پرانی گاڑی کو اسکریپ کئے جانے پر ایک سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔ جس کے پاس یہ سرٹیفکیٹ ہوگا، اس کو نئی گاڑی خریدنے پر رجسٹریشن کے لئے کسی رقم کی ادائے گی نہیں کرنی ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی اس کو روڈ ٹیکس میں کچھ چھوٹ دی جائے گی۔دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ اس سے پرانی گاڑی کے رکھ رکھاو کا خرچ ، مرمت کا خرچ اور زیادہ فیول کے خرچ سے بھی نجات ملے گی۔ تیسرے فائدے کا تعلق براہ راست زندگی سے ہے۔ پرانی گاڑیوں اور پرانی ٹیکنالوجی کی وجہ سے سڑک حادثات کے بہت زیادہ خطرے سے بھی کچھ راحت ملے گی۔ چوتھا فائدہ یہ کہ اس سے ہماری صحت پر آلودگی کے مضر اثرات کم ہونگے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ نئی پالیسی کے تحت گاڑیوں کو محض اسی بنیاد پر اسکریپ نہیں کیا جائے گا کہ وہ کتنی پرانی ہیں ۔ گاڑیوں کی منظورشدہ خودکار ٹسٹنگ مراکز کے ذریعہ سائنسی طور پر جانچ کی جائے گی۔ جو گاڑیاں فٹ نہیں ہونگی ، انہیں طریقے سے اسکریپ کیا جائے گا۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ رجسٹرڈ وہیکل ااسکریپنگ فیسیلٹی ٹیکنالوجی سے چلنے والی اور شفاف ہو۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس نئی پالیسی سے اسکریپ سے متعلق شعبے کو نئی توانائی اور تحفظ حاصل ہوگا۔ اب ملازمین اور چھوٹے صنعت کاروں کو محفوظ ماحول ملے گا اور انہیں منظم شعبہ کے دیگر ملازمین جیسے فائدہ حاصل ہوں گے،وہ منظور شدہ ااسکریپنگ سینٹروں کیلئے کلیکشن ایجنڈ کے طور پر کام کرسکیں گے۔وزیر اعظم نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ ہمیں گذشتہ سال کے دوران ہمیں 23 ہزار کروڑ مالیت کا اسکریپ اسٹیل درآمد کرنا پڑا کیونکہ ہمارا اسکریپ پروڈکٹو نہیں ہے اور ہم اس سے توانائی اور قیمتی دھاتیں حاصل نہیں کرپاتے ۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ بھارت کی صنعت کو آتم نربھر بھارت کے عمل کو رفتار دینے کیلئے پائیدار اور پروڈکٹو بنانے کیلئے اقدامات کئےجارہے ہیں۔انہوں نے زور دیکر کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آٹو مینو فیکچرنگ کی ویلیو چین کے معاملے میں درآمدات پر انحصار پر کم کیا جائے۔
وزیر اعظم نےکہا کہ چاہے ایتھنال ہو ،ہائیڈروجن فیول ہو یا الیکٹرک موبلیٹی حکومت کی ان ترجیحات کیلئے صنعت کی سرگرم شرکت بہت اہم ہے۔ آر اینڈ ڈی سے لیکر بنیادی ڈھانچے تک صنعت کو اپنی شرکت میں اضافہ کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم نے ان سے کہا کہ وہ آئندہ 25 برسوں کیلئے آتم نربھر کے واسطے ایک روڈ میپ تیار کریں ۔انہوں نے یقین دلایا کہ اس کیلئے آپ کو جس مدد کی ضرورت ہوگی حکومت وہ فراہم کرانے کیلئے تیارہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج جب ملک ایک صاف ستھرے بھیڑ بھاڑ سے آزاد اور آسان موبلیٹی کی جانب بڑھ رہا ہے پرانے نظریہ اور طریقوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کا بھارت اپنے شہریوں کو عالمی معیار کے مطابق تحفظ اور کوالٹی فراہم کرانے کیلئے عہد بند ہے اور بی ایس 4 سے بی ایس 6 کی جانب منتقلی کے پیچھے بھی یہی نظریہ ہے۔
देश National Automobile Scrappage Policy लॉन्च कर रहा है। ये पॉलिसी नए भारत की मोबिलिटी को,ऑटो सेक्टर को नई पहचान देने वाली है।
— PMO India (@PMOIndia) August 13, 2021
देश में vehicular population के modernization को, unfit vehicles को एक scientific manner में सड़कों से हटाने में ये policy बहुत बड़ी भूमिका निभाएगी: PM
Mobility में आई आधुनिकता, travel और transportation का बोझ तो कम करती ही है, आर्थिक विकास के लिए भी मददगार साबित होती है।
— PMO India (@PMOIndia) August 13, 2021
21वीं सदी का भारत Clean, Congestion Free और Convenient Mobility का लक्ष्य लेकर चले, ये आज समय की मांग है: PM @narendramodi
नई स्क्रैपिंग पॉलिसी, Waste to Wealth- कचरे से कंचन के अभियान की, circular economy की एक अहम कड़ी है।
— PMO India (@PMOIndia) August 13, 2021
ये पॉलिसी, देश के शहरों से प्रदूषण कम करने और पर्यावरण की सुरक्षा के साथ तेज़ विकास की हमारे कमिटमेंट को भी दर्शाती है: PM @narendramodi
आज एक तरफ भारत डीप ओशीन मिशन के माध्यम से नई संभावनाओं को तलाश रहा है, तो वहीं सर्कुलर इकॉनॉमी को भी प्रोत्साहित कर रहा है।
— PMO India (@PMOIndia) August 13, 2021
कोशिश ये है कि विकास को हम sustainable बनाएं, environment friendly बनाएं: PM @narendramodi
तीसरा लाभ सीधा जीवन से जुड़ा है।
— PMO India (@PMOIndia) August 13, 2021
पुरानी गाड़ियों, पुरानी टेक्नॉलॉजी के कारण रोड एक्सीडेंट का खतरा बहुत अधिक रहता है, जिससे मुक्ति मिलेगी।
चौथा, इससे हमारे स्वास्थ्य प्रदूषण के कारण जो असर पड़ता है, उसमें कमी आएगी: PM @narendramodi
इसके साथ ही उसे रोड टैक्स में भी कुछ छूट दी जाएगी।
— PMO India (@PMOIndia) August 13, 2021
दूसरा लाभ ये होगा कि पुरानी गाड़ी की मैंटेनेंस कॉस्ट, रिपेयर कॉस्ट, fuel efficiency, इसमें भी बचत होगी: PM @narendramodi
इस पॉलिसी से सामान्य परिवारों को हर प्रकार से बहुत लाभ होगा।
— PMO India (@PMOIndia) August 13, 2021
सबसे पहला लाभ ये होगा कि पुरानी गाड़ी को स्क्रैप करने पर एक सर्टिफिकेट मिलेगा।
ये सर्टिफिकेट जिसके पास होगा उसे नई गाड़ी की खरीद पर रजिस्ट्रेशन के लिए कोई पैसा नहीं देना होगा: PM @narendramodi
आत्मनिर्भर भारत को गति देने के लिए, भारत में इंडस्ट्री को Sustainable और Productive बनाने के लिए निरंतर कदम उठाए जा रहे हैं।
— PMO India (@PMOIndia) August 13, 2021
हमारी ये पूरी कोशिश है कि ऑटो मैन्यूफैक्चरिंग से जुड़ी वैल्यू चेन के लिए जितना संभव हो, उतना कम हमें इंपोर्ट पर निर्भर रहना पड़े: PM @narendramodi
इथेनॉल हो, हाइड्रोजन फ्यूल हो या फिर इलेक्ट्रिक मोबिलिटी, सरकार की इन प्राथमिकताओं के साथ इंडस्ट्री की सक्रिय भागीदारी बहुत ज़रूरी है।
— PMO India (@PMOIndia) August 13, 2021
R&D से लेकर इंफ्रास्ट्रक्चर तक, इंडस्ट्री को अपनी हिस्सेदारी बढ़ानी होगी।
इसके लिए जो भी मदद आपको चाहिए, वो सरकार देने के लिए तैयार है: PM