نئی دہلی، 12مئی، 2021/پی ایم کیئرز فنڈ نے 322.5 کروڑ روپے کی لاگت پر آکسی کیئر نظام کے 150000 یونٹ خریدنے کی منظوری دی ہے۔ یہ ایک جامع نظام ہے جسے ڈی آر ڈی او نے مریضوں کی ایس پی او 2 سطوں کی محسوس پیمائشوں کی بنیاد پر مریضوں کے لیے استعمال کی جانے والی آکسیجن کی ضابطہ بندی کرنے کے لیے تیار کیا ہے۔
یہ نظام دو شکلوں میں تیار کیا گیا ہے ۔ بنیادی شکل ایک دس لیٹر والے آکسیجن سلینڈر ، ایک پریشر ریگولیٹر کم فلو کنٹرولر، ایک ہیومیڈیفائر اور ایک نیزل کینولا پر مشتمل ہے۔ آکسیجن کے بہاؤ کو ایس پی او 2 کی پیمانوں کی بنیاد پر ہاتھ سے ضابطے میں لایا جاتا ہے۔ اس ذہین شکل میں بنیادی شکل کے علاوہ کم دباؤ والے ریگولیٹر ، الیکٹرانک کنٹرول سسٹم اور ایک ایس پی او 2 پروب کے ذریعے آکسیجن کی خودکار ضابطہ بندی کے لیے ایک نظام بھی شامل ہے۔
ایس پی او 2 پر مبنی آکسیجن کنٹرول نظام مریض کی ایس پی او 2 پر مبنی آکسیجن کا بھرپور استعمال کرتا ہے اور پورٹیبل آکسیجن سلینڈر کے استعمال کی مدت میں موثر طور پر اضافہ کرتا ہے۔ اس نظام سے بہاؤ کو شروع کرنے کے لیے ایس پی او 2 ابتدائی پیمائش میں صحت کا عملہ مطابقت لا سکتا ہے اور ایس پی او 2 سطحوں پر اس نظام کے ذریعے لگاتار نظر رکھی جاتی ہے اور ڈسپلے کیا جاتا ہے۔ اس سے حفظان صحت کارکنوں پر سے کام کا بوجھ کم ہوتا ہے اور ان کو درپیش خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے کیونکہ اس سے وقتاً فوقتاً کی جانے والی پیمائش اور آکسیجن کے بہاؤ میں ہاتھ سے مطابقت لانے کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے لہٰذا ٹیلی مشاورت میں بھی آسانی پیدا ہوجاتی ہے۔ اس خودکار نظام سے ناکامی کے مختلف منظر ناموں کے لیے مناسب آڈیو وارننگ بھی فراہم ہوتی ہے جس میں کم ایس پی او 2 پیمائشیں اور پروب ڈِس کنکشن بھی شامل ہیں ۔ اس آکسی کیئر نظام کو گھروں ، قرنطینہ مرکزوں ، کووڈ کی دیکھ بھال والے مرکزوں اور اسپتالوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ آکسیجن کے بھروپور استعمال کے لیے آکسی کیئر نظام کے ساتھ نان –ریبریدر ماسک (این آر ایم) جوڑے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں 30 سے 40 فیصد آکسیجن کی بچت ہوتی ہے۔
ڈی آر ڈی او نے بھارت میں کئی صنعتوں کو یہ ٹکنالوجی منتقل کی ہے جو پورے بھارت میں استعمال کے لیے آکسی کیئر نظام تیار کریں گی۔
موجودہ میڈیکل پروٹوکول شدید اور تشویش ناک سبھی طرح کے کووڈ – 19 مریضوں کے لیے آکسیجن علاج کی سفارش کرتا ہے۔ اگر آکسیجن کی پیداوار ، ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج کی تازہ صورتحال پر نظر ڈالی جائے تو آکسیجن سلینڈرز کافی موثر ثابت ہوئے ہیں۔ لوگوں کو بڑے پیمانے پر آکسیجن تھریپی درکار ہے ۔ لہٰذا موجودہ کووڈ صورتحال پر غور کرتے ہوئے محض ایک قسم کانظام قابل عمل نہیں ہوسکتا کیونکہ وہ سبھی مینوفیکچرنگ پلانٹس جو اس نظام کا بنیادی بلاک تیار کر رہے ہیں وہ پہلے سے ہی اپنی زیادہ سے زیادہ صلاحیت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ ایک ملا جلا نظام اس صورتحال میں ایک فائدے مند بندوبست ثابت ہوگا جبکہ کاربن، میگنیز ، اسٹیل سلینڈروں کے موجودہ گھریلو مینوفیکچررس کی صلاحیت بہت محدود ہے لہذا ایک متبادل کے طور پر ڈی آر ڈی او نے ایک ہلکے مواد والے پورٹیبل سلینڈرز کی تجویز رکھی ہے جو معمول کے آکسیجن سلینڈروں کے لیے ایک متبادل کے طور پر آسانی سے کام کر سکتا ہے۔